واشنگٹن:یوکرینی صدر نےحملوں کے بعد پہلی بار امریکا کا دورہ کیا ہے اور اس اہم دورے پر یوکرینی صدر نے کہ ہے کہ امریکا کی یوکرین کو جنگی امداد خیرات نہیں ”سرمایہ کاری“ ہے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے واشنگٹن ڈی سی میں نے امریکی کانگریس سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ یوکرین کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا اور روس کیساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کا اہم امریکی دورہ، امریکا کا یوکرین کو 1.8 ارب ڈالر کی فوجی…
زیلنسکی نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت کرنے پر امریکا کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یاد دلایا ہے کہ یوکرین کے لیے فوجی امداد ”خیرات“ نہیں بلکہ دنیا میں جمہوریت اور سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ایک ”سرمایہ کاری“ ہے۔
افغان طالبان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت 2 امریکی شہریوں کو رہا کر دیا
زیلنسکی نے کہا کہ سکیورٹی کی صورت حال میں بہتری کی بدولت ہی میں آج یہاں واشنگٹن میں ہوں۔ انہوں نے کہا جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور یوکرین کیلئے مسلسل امریکی حمایت قابل تعریف ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے خلاف جنگ میں امریکا یوکرین کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
دفاعی بجٹ میں اضافے پرشمالی کوریا کی جاپان کو کارروائی کی دھمکی دیدی
یوکرینی صدر اور اسپیکر نینسی پلوسی کے درمیان جھنڈوں کا تبادلہ بھی ہوا، دوسری جانب برسلزمیں یورپی یونین نے اپنی عمارت کی لائٹیں بند کرکے یوکرین سے اظہار یکہجتی کیا۔قبل ازیں مریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کا وائٹ ہاؤس کے داخلی دروازے پر استقبال کیا، دونوں صدور نے مشترکہ پریس کانفرنس سے قبل دو طرفہ بات چیت کی۔