عمر اکمل ایک بار پھر مشکل میں، پی سی بی نے بڑا قدم اٹھا لیا

0
34

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے کرکٹر عمر اکمل کی سزا میں کمی کے فیصلے کو چیلنج کردیا

پی سی بی نے کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیل دائر کردی،سلمان نصیر سی او او پی سی بی کا کہنا ہے کہ فیصلہ مشکل اور تکلیف دہ ہے،پی سی بی نے آزاد ایڈجوڈیکیٹر کے فیصلے کو چیلنج کرنا ضروری سمجھا،

واضح رہے کہ کرکٹر عمر اکمل کی 3 سالہ سزا میں کمی کی استدعا منظور کر لی گئی تھی،عمر اکمل کو بڑا ریلیف مل گیا،سزا 3سے کم کرکےڈیڑھ سال کر دی گئی،عمر اکمل کی اپیل پر محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا، انڈیپینڈنٹ ایڈجیو ڈیکٹر جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر نے کیس پر فیصلہ سنایا ،عمر اکمل نے تین سالہ پابندی کے خلاف اپیل کی تھی

13 جولائی کو سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھرنے بطور انڈیپینڈنٹ ایڈجیوڈیکٹرعمر اکمل کیس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، انہوں نے پیر کے روز نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں ہونے والی سماعت میں دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا.

27 اپریل کو جسٹس (ر) فضلِ میراں چوہان نے بطور چیئرمین ڈسپلنری پینل دو مختلف مواقع پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی شق 2.4.4 کی خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر تین سال کی پابندی عائدکی تھی۔‏ جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھرکی جانب سے فیصلہ سنانے تک پی سی بی اس معاملے پرمزید تبصرہ نہیں کرے گا۔‏

واضح رہے کہ پی سی بی کی ڈسپلنری کمیٹی کے چئرمین جسٹس ریٹائرڈ فضل میران چوہان نے عمر اکمل پر تین سال کی پابندی عائد کر دی۔ تین برس تک عمر اکمل کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے،چیئرمین انڈپینڈنٹ ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے عمراکمل کےمتعلق تفصیلی فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو جمع کروا دیا ہے جس کے مطابق وہ 19 فروری 2023 کو دوبارہ کرکٹ کی سرگرمیوں میں شرکت کے اہل ہوں گے۔

فیصلے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ میں شامل دونوں چارجز کی خلاف ورزی کرنے پر عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کی گئی ہے اور یہ پابندی 20 فروری 2020 یعنی عمراکمل کی معطلی کے روز سے نافذ العمل ہوگی۔

عمر اکمل کو 2 مختلف واقعات میں پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی پر 17 مارچ کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا اورسزا کی دونوں مدتوں پر ایک ساتھ عمل ہوگا۔فیصلے کے مطابق پی سی بی نے عمر اکمل کا معاملہ 9 اپریل کو چیئرمین ڈسپلنری پینل کو بھجوایا تھا۔ چیئرمین انڈپینڈنٹ ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے تفصیلی فیصلے میں اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ بظاہرعمر اکمل نہ تو ندامت کے خواہاں اور نہ ہی اپنی غلطی پر معافی مانگنے کو تیار ہیں۔

Leave a reply