امیدیں بانٹیں خوف نہیں . تحریر: زہراء مرزا

0
63

تحقیق یہ بتاتی ہے کہ دنیا میں ہونے والے اموات میں 20 فیصد اموات ہی کسی بیماری یا حادثے کی وجہ سے ہوتی ہیں. جبکہ 80 فیصد اموات بیماری یا حادثے کے خوف سے وقوع پذیر ہوتی ہیں. بلکہ اسی طرح ایک تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ کسی بھی بیمار شخص کے علاج میں 20 فیصد عمل دخل ادویات یا دیگر وسائل کا ہوتا ہے. جبکہ اسی فیصد علاج یقین اعتماد اور امید جگانے سے ہو جاتا ہے. مزکورہ بالا تحقیقی سروے انسانوں کی نفسیات کو ہم پر مکمل کھول رہے ہیں. ان کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اپنا محاسبہ بھی کرنا ہے اور اصلاح بھی. کیونکہ ہم نے معاشرے کی احسن تعمیر کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے. اس ضمن میں سب سے پہلی کوشش مایوسیوں اور خوف کو ختم کرنے کے لیے کرنی ہو. ہمیں خوف ناک و افسوسناک خبروں سے پرہیز کرنا ہے. اگر خبر سن بھی رہے ہیں تو بس علم کی حد تک سنیے.
اس کے متعلق مختلف تجزیے اور تبصرے نہ پڑھیے. اگر تو آپ ایسے کسی افسوسناک واقعہ کے بعد کچھ تعمیری کام کر سکتے ہیں جس سے نقصان کا ازالہ ممکن ہو تو ضرور اور بڑھ چڑھ کر حادثے واقعے اور سانحے کو مختلف زاویوں سے پرکھیں. اور اگر آپ کچھ بھی کرنے جوگے نہیں تو سب سے پہلے اپنی توجہ اس واقعے یا حادثے سے ہٹا لیجیے.

آپ کسی غمزدہ یا افسوسناک چیز کو کم سنیں گے یقینا اسے دوسرے لوگوں کی ڈسکس بھی کم ہی کریں گے. اگر آپ کسی چیز کے بارے میں زیادہ جان گئے ہیں تو یہ انسانی فطرت ہے کہ اپنا علم آگے پھیلاتا ہے. آپ بری خبروں تجزیے اور تبصروں سے جتنا دور رہیں گے معاشرے میں بے یقینی اور اضطراب اتنا ہی کم ہوگا. آپ بری خبروں اور تجزیوں میں جتنا زیادہ دماغ صرف کریں گے. معاشرے میں خوف اور مایوسی اتنی زیادہ بڑھے گی. جہاں آپ نے بری اور افسوسناک خبر سے بچنا ہے وہیں آپ نے اچھی اور محسور کن خبر کی طرف لپکنا ہے. خبر کا ہر زاویے سے تجزیہ کرنا ہے. اور اسے معاشرے میں زیادہ سے زیادہ ڈسکس کرنا ہے. تاکہ معاشرے میں امید ہمت اور حوصلہ پیدا ہوتا رہے. لوگوکے لیے مشکلات پیدا نہ کریں. غصہ کو کم کریں، لوگوں کی مدد کو پیش پیش رہیں. گھر گلی محلے اور شہر کو صاف رکھیں. بے کسوں اور مسکینوں کا سہارا بنیے.

اگر آپ کسی کی مالی معاونت نہیں کر سکتے تو اسے مسکرا کر تسلی تو دے سکتے ہیں نا. لوگوں کی پریشانیوں کو سن کر انہیں حوصلہ دیں. مداوے کی کوشش کریں. اپنی گفتگو سے گالی کو مائنس کریں. ان لوگوں سے ملاقات ضرور رکھیں جو اپنی زندگی کو اچھے طریقے سے گزار رہے ہیں. تاکہ اپنی زندگیوں میں مثبت تبدیلی پیدا کر سکیں. اور پریشان لوگوں کو بھی ملیں مگر تبھی جب آپ ان کی پریشانی کا حل رکھتے ہو. ایک دوسرے کی مشکلات کا حل نکالنے میں وقت لگائیں. فقط مشکلات ڈسکس کرنے کے لیے نہیں. یہ چند باتیں اپنی زندگی میں اپلائی کریں اور دیکھیں کہ خوشحالی کس طرح ہر طرف نظر آنا شروع ہو جائے گی. شکریہ

@zaramiirza

Leave a reply