اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ

0
115
imran khan

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من مانی طور پر قید کیا گیا ہے۔

جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے صوابدیدی حراست سے متعلق ورکنگ گروپ کاکہنا ہے کہ مناسب یہ ہوگا کہ مسٹر خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور انہیں بین الاقوامی قانون کے مطابق معاوضے دیئے جائیں، انکی حراست کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے،عمران خان کی قانونی پریشانیاں، اُن کے اور تحریک انصاف کے خلاف جبر و زیادتی کی وسیع تر مہم کا حصہ ہے،2024 کے عام انتخابات سے پہلے عمران خان کی پارٹی کے لوگوں کو گرفتار کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اُن کی سیاسی ریلیوں کو روکا گیا،ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ عمران خان کی حراست کی کوئی قانونی بنیاد نہیں تھی اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد انہیں سیاسی عہدے کے لیے نااہل قرار دینا تھا عمران خان کے خلاف کارروائیاں شروع سے ہی قانون کی بنیاد پر نہیں تھیں اور مبینہ طور پر ان کارروائیوں کو سیاسی مقصد کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ الیکشن میں بڑے پیمانے میں فراڈ ہوا اور درجنوں پارلیمانی نشستیں چوری کی گئیں،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ورکنگ گروپ نے عمران خان کے خلاف مقدموں میں کئی قانونی بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کا حوالہ دیا اور یہ بھی کہا کہ حکومت پاکستان سے اس ضمن میں رابطہ کیا گیا تھا تا ہم حکومت نے کسی قسم کو کوئی جواب نہیں دیا.

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے بعد ابھی تک حکومت پاکستان کا کسی قسم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا،عمران خان ابھی بھی اڈیالہ جیل میں ہیں، 2022 کے ماہ اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے انہیں وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا تھا جس کے بعد سے انہوں نے پی ڈی ایم حکومت اور اداروں کے خلاف تحریک چلائی، نومئی کا واقعہ بھی ہوا جس میں پاکستان دشمنی کا کردار ادا کرتے ہوئے عسکری اداروں کو نشانہ بنایا گیا،نومئی کے بعد پی ٹی آئی رہنما پارٹی چھوڑنے لگے، کئی گرفتار تو کوئی روپوش ہو گئے،انتخابات ہوئے تو آزاد امیدوار جنہیں پی ٹی آئی کی حمایت تھی وہ جیتے جس کےبعد پی ٹی آئی کے روپوش رہنما سامنے آنے لگے،تاہم مراد سعید ابھی تک روپوش ہیں، میاں اسلم اقبال سامنے آئے تھے تا ہم پھر روپوش ہو گئے، حماد اظہر بھی سامنے آنے کے بعد پھر روپوش ہو گئے ہیں

عمران خان کو اڈیالہ جیل میں تین مقدمات میں سزائیں سنائی گئی تھیں، توشہ خانہ کیس، سائفر کیس کی سزا معطل ہو چکی ہے تا ہم گزشتہ ہفتے عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی ،

عمران خان پر نومئی، القادر ٹرسٹ سمیت دیگر کیسز بھی ہیں، شاہ محمود قریشی بھی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی دوران عدت کیس میں سزا کاٹ رہی ہیں.

امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد،پاکستان کے خلاف آپریشن گولڈ اسمتھ کی ایک کڑی

آپریشن گولڈ سمتھ کے حوالہ سے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے ایک وی لاگ میں انکشافات کیے تھے اور کہا تھا کہ اب آپریشن گولڈ سمتھ جو ہے چڑیل کی خبر کے مطابق وہ لانج ہو گیا ہے

امریکی قرارداد پاکستان کے سیاسی حالات سے ناواقفیت پر مبنی ہے،ترجمان دفتر خارجہ

گولڈسمتھ 2.0 کے حصے کے طور پر قرارداد 901 پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش

امریکی قرارداد مسترد، وزیر خارجہ کا مقابلے میں قرارداد لانے کا اعلان

قراردار پر پاکستان نے امریکا کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے،ترجمان دفتر خارجہ

عمران خان کی گرفتاری پر پہلے بھی کہہ چکےیہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
اقوام متحدی ورکنگ گروپ کی عمران خان سے متعلق رپورٹ پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے معاملے پر امریکا پہلے بھی کہہ چکا یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، اقوام متحدہ اپنی رائے کی وضاحت خود کر سکتا ہے،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے امریکی کانگریس میں پاکستان کے انتخابات میں مداخلت کی تحقیقات کی قرار داد کے حوالہ سے بھی سوال کیا گیا جس کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ کانگریس امریکی حکومت کی ایک علیحدہ شاخ ہے، اس کی قانون سازی پر بات نہیں کر سکتے،

Leave a reply