مزید دیکھیں

مقبول

میو اسپتال واقعہ ، 3 نرسز غفلت کی مرتکب قرار

میو اسپتال میں انجکشن کے ری ایکشن سے2 مریضوں...

امریکا میں گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں

نیویارک: امریکا میں ایک مرتبہ پھر گھڑیوں کی سوئیاں...

رمضان کے پہلے عشرے میں مسجد الحرام میں ڈھائی کروڑ افراد کی آمد

رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں مسجد الحرام میں...

چیٹ جی پی ٹی نقل مارنے والوں کا سہولت کار بن گیا

امریکی یونیورسٹی کے محققوں کی تحقیق سے بڑا انکشاف،...

ایکس پر یوکرین سے سائبر حملہ، سروس متاثر

دنیا کے مشہور مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹویٹر)...

یواین سیکرٹری جنرل پاکستان کا دورہ مکمل کرکے واپس چلے گئے

یواین سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پاکستان کا دورہ مکمل کرکے واپس چلے گئے، سیلاب سے تباہی کا ذمہ دار جی ٹوئنٹی ممالک کو قرار دیا اور عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کی اپیل کی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کی روانگی سے قبل ٹرمینل پر ملاقات کی، وزیر اعلیٰ سندھ نے یو این کے سیکرٹری جنرل کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور متاثرین سے ملاقات کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انتونیو گوتریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی عالمی برادری کو پاکستان کے سیلاب متاثرہ افراد کی مدد کے لیے اپیل قابل ستائش ہے، اس موقع پرمراد علی شاہ نے یو این سیکرٹری جنرل کو سندھ کے روایتی تحائف اجرک اورسندھی ٹوپی دے کر ٹرمینل ون سے رخصت کیا۔

اس سے قبل انتونیو گوتریس نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، ساتھ ہی سیلاب متاثرین کے کیمپس کا دورہ کیا، دورے کے دوران انہوں نے پاکستان میں سیلاب سے تباہی کا ذمہ دار جی ٹوئنٹی ممالک کو قراردیتے ہوئے کہا کہ 80 فیصد کاربن کا اخراج یہی جی ٹونٹی ممالک کرتے ہیں۔

انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ سوال پاکستان کیلئے امداد کا نہیں، پاکستان کے ساتھ انصاف کا ہے۔عالمی حدت میں پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے لیکن خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں دیکھی تباہی الفاظ میں بیان نہیں کی جاسکتی، ترقی یافتہ ملک پاکستان کو تباہی سے نکالنے میں مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ تباہی سے نمٹنے کی پاکستان میں سکت نہیں اور نہ ہی پاکستان اکیلے یہ کرسکتا ہے، اقوام متحدہ پاکستان کی آواز کے ساتھ آواز ملائے گا، بحالی کے آپریشن میں کافی فنڈز کی ضرورت ہوگی، ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس کے بعد بحالی کا آپریشن ہوگا۔