مزید دیکھیں

مقبول

اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے حوالے سے اہم فیصلہ آ گیا

اسلحہ لائسنس کی ویری فکیشن کے حوالے سے...

فیس بک پر مریم نواز کے خلاف تنقید ، ڈاکٹر پر مقدمہ درج

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف فیس...

اسرائیل نے 676 فلسطینی شہداء کی لاشیں بھی روک لیں

اسرائیلی قابض فوج نے 676 فلسطینی شہداء کی لاشیں...

اراکین قومی اسمبلی کوسو فیصد اضافے کے ساتھ تنخواہیں ملنا شروع

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اراکین کوسو فیصد اضافے...

امریکہ ہمیں تنہاچھوڑکرنہ جائےورنہ افغان طالبان بڑاماریں گے:بھارتی جرنیلوں کی چیخیں نکلنا شروع ہوگئیں

نئی دہلی :امریکہ افغانستان ہمیں تنہا چھوڑکرنہ جائے ورنہ افغان طالبان بڑا ماریں گے:بھارتی جرنیلوں کی چیخیں نکلنا شروع ہوگئیں بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف بیپن راوت نے کہا ہے کہ بھارت کو امریکا اور نیٹو افواج کے افغانستان سے مجوزہ انخلا کے بعد پیدا ہونے والے خلا کے حوالے سے تحفظات ہیں۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جنرل بیپن راوت نے ایک سیکیورٹی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بتایا کہ پریشان کن بات یہ ہے کہ افغانستان سے امریکا اور غیرملکی افواج کے بعد پیدا ہونے والے خلا کی جگہ شرپسند عناصر لے سکتے ہیں البتہ انہوں ایسے کسی ملک کا نام لینے سے گریز کیا جو ان کے خیال میں صورتحال کا فائدہ اٹھا کر ماحول کو بگاڑ سکتے ہیں۔

بھارتی جرنیلوں کے اس اہم اجلاس میں اس بات کا امکان بھی ظاہرکیا گیا کہ امریکہ اورنیٹو افواج کے جانے کے بعد افغان طالبان بھارتیوں کو بہت ماریں گے اس لیے امریکہ جانے سے پہلے ہمیں تحفظ دینے کی گارنٹی لے

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز طویل ترین امریکی جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یکم مئی سے امریکی فوجیوں کے افغانستان سے انخلا کا عمل شروع ہو جائے گا۔

امریکی صدر نے امریکی فوجی کی مزید موجودگی کے مطالبے کو مسترد کردیا جہاں مقامی افغان حکومت سمیت چند ماہرین کا ماننا ہے کہ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں امن و امان کی صورتحال پر سوالیہ نشان لگ جائے اور قیام امن کے لیے غیرملکی افواج کی موجودگی ضروری ہے۔

بپن راوت نے کہا کہ ہمیں خدشہ یہ ہے کہ امریکا اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں جو خلا پیدا ہو گا تو شرپسند عناصر اس کا فائدہ نہ اٹھا لیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو سب سے بڑا خدشہ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں عدم استحکام کا ہے جو مقبوضہ کشمیر تک پھیل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ پاکستان طالبان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کی بدولت افغانستان میں بڑا فائدہ حاصل کر سکتا ہے اور توقع ہے کہ امریکا انخلا کے بعد وہ اہم کردار ادا کریں۔بھارتی فوجی افسر نے کہا کہ بہت سارے لوگ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

2001 میں طالبان کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد بھارت نے افغانستان میں سڑکوں کا جال بچھانے، بجلی گھروں اور یہاں تک کہ اس کی پارلیمنٹ پر 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔بیپن راوت نے کہا کہ ہندوستان امن کے قیام کے لیے افغانستان کو مزید مدد فراہم کرنے پر خوش ہو گا۔

واضح رہے کہ افغانستان سے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ پچھلی ایک دہائی کے دوران افغانستان میں امریکی مقاصد انتہائی غیر واضح ہو گئے تھے۔