واشنگٹن:امریکہ نے جرمنی کوساڑھے8 ارب ڈالرزکے جنگی ہتھیارفروخت کرنے کی منظوری دے دی ،اطلاعات کے مطابق جو بائیڈن انتظامیہ نے جرمنی کو F-35 لڑاکا طیاروں، جنگی ساز و سامان اور متعلقہ آلات کی فروخت کی منظوری دے دی جس کی مالیت 8.4 بلین ڈالر کی متوقع ہے۔
جوبائیڈن سعودی ولی عہد سے براہ راست ملاقات نہیں چاہتے: حکام کا دعویٰ
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تقریباً تین درجن F-35 جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر کنونشنل ٹیک آف اینڈ لینڈنگ (CTOL) طیاروں کے علاوہ ہے ، اس معاہدے میں 37 پراٹ اینڈ وٹنی F135-PW-100 انجن، سیکڑوں میزائل اور بم، سمیلیٹر اور کنٹریکٹر سپورٹ شامل ہیں۔
ترک نیوز ایجنسی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کا خیال ہےکہ ، "یہ مجوزہ فروخت نیٹو کے اتحادی کی سلامتی کو بہتر بنا کر امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کو سپورٹ کرے گی جو کہ یورپ میں سیاسی اور اقتصادی استحکام کے لیے ایک اہم قوت ہے۔”
یہ بھی کہا گیا ہے کہ "یہ نیٹو کے نیوکلیئر شیئرنگ مشن کی حمایت میں جرمنی کے ریٹائر ہونے والے ٹورنیڈو طیاروں کے بیڑے کے لیے مناسب متبادل فراہم کر کے موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے جرمنی کی صلاحیت کو بھی بہتر بنائے گا، جو یورپ میں ڈیٹرنس کا مرکز ہے”۔
اس حوالے سے کانگریس کو جمعرات کو ممکنہ فروخت کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا۔
امریکی صدرجوبائیڈن سائیکل سے گرگئے
یاد رہے کہ امریکہ میں قانون سازوں کے لئے نوٹیفکیشن 30 دن کی قانون سازی کے جائزے کی مدت کا تعین کرتا ہے جس میں کانگریس فروخت کو نامنظور کرنے والی مشترکہ قرارداد پاس کرسکتی ہے، لیکن کانگریس کی ریسرچ سروس کے مطابق، وہ کبھی بھی کسی لین دین کو نہیں روک سکی