دوحہ :افغان طالبان کومنانے کے لیے امریکی وفد قطرمیں اپنی کوششوں میں مصروف،اطلاعات کےمطابق امریکہ اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے،جنوبی ایشیا میں بالعموم اور افغانستان میں بالخصوص امن کی راہ ہموار کرنے کےلیےمذاکرات تین مہینوں کے تعطل کے بعد آج شروع ہوئے ہیں۔یہ پیش رفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 28 نومبر کو دورہ افغانستان اور اسی دوران دوحہ میں خلیل زاد کے ’خفیہ مذاکرات‘ کی اطلاعات کے چند دن بعد ہی سامنے آئی ہے۔

مقبوضہ کشمیر:جبر،ظلم اورتشدد کاسلسلہ جاری، کرفیوکا125 واں دن

دوحہ سے سفارتی ذرائع کے مطابق امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان جمعہ کےروز ملاقات بھی ہوئی تھی، مذاکرات کے نتیجے میں تشدد میں بتدریج کمی اور سیز فائیر کا اعلان متوقع ہے۔ ان مذاکرات میں تمام افغان فریقین کے درمیان مذاکرات کے لئے بھی راہ ہموار کی جارہی ہے،واضح رہے کہ امریکہ افغان طالبان مذاکرات کا یہ مرحلہ فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ امریکی وفد نے افغان طالبان سے امریکی صدر کے جارحانہ بیان اور افغان طالبان سے متعلق نامناسب الفاظ پرمعذرت بھی کی ہے

مجھے میری شناخت چاہیے،میرا ڈی این اے کرایا جائے، بیٹا مخدوم سید علمداررضا

سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج دوحہ میں موجود ہیں،گزشتہ شب زلمے خلیل زاد اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دورپھر شروع کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔اس سے قبل خلیل زاد نے افغانستان کے دار الحکومت کابل میں افغان حکام اور دیگر سے افغان طالبان کے ساتھ سیاسی سمجھوتے پر مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کی جس کے بعد وہ دوحہ روانہ ہوگئے۔

بھارت:ریپ کے بعد زندہ جلائی گئی لڑکی نے تڑپ تڑپ کرجان دے دی

Shares: