امریکی سفارتی ذرائع کی پاکستان کو دھمکی آمیز خط کی سختی سے تردید:سید کوثرکاظمی کا دعویٰ،اطلاعات کے مطابق بعض پاکستانی میڈیا ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ لندن میں امریکی سفارتخانے کے ذرائع نے دھمکی آمیز خط دینے کی تردید کی ہے
اس حوالے سے سید کوثرکاظمی کہتے ہیں کہ امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ خط سازشی تھیوری ہے، سازشی تھیوریوں پر تبصرے سے بھی گریز کرتے ہیں۔
لندن: امریکی سفارتی ذرائع کی پاکستان کو دھمکی آمیز خط کی سختی سے تردید
خط سازشی تھیوری ہے، سازشی تھیوریوں پر تبصرے سے بھی گریز کرتے ہیں۔
لندن میں موجود امریکی سفارتی ذرائع نے وزیراعظم عمران خان کے دکھائے گئے خط کو سازشی تھیوری قرار دے دیا— Syed Kousar Kazmi (@SyedKousarKazmi) March 29, 2022
سید کوثر کاظمی کہتے ہیں کہ لندن میں موجود امریکی سفارتی ذرائع نے وزیراعظم عمران خان کے دکھائے گئے خط کو سازشی تھیوری قرار دے دیا
سید کوثرکاظمی نے یہ خبر تو دے دی ہے لیکن ابھی تک یہ ثبوت نہیں دیئے کہ امریکی سفارتخانہ کا عملہ کس کو ملا اور اس میں کون کون لوگ شامل تھے اور کیا بات ہوئی اس کا کوئی تحریری ثبوت نہیں دیا گیا
ادھر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دھمکی آمیز خط سب سے بڑے ادارے کے سربراہ چیف جسٹس کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کی ہے، خارجہ پالیسی کے پیش نظر خط زیادہ لوگوں کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے، خط میں براہ راست تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے۔ جیسے ہی ہمیں خط ملا، عدم اعتماد فوراً پیش ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی، شرکاء کو خفیہ خط کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،
ترجمانوں کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال کو خط دکھانے کا مقصد خط کی حقیقت کو آشکار کرنا ہے، خط میں دھمکی دی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔