جنیوا: سال 2019 میں افغانستان میں 7 ہزار سے زائد بم برسانے والاامریکہ ابھی بھی مہذب ہے : رپورٹ نے تہلکہ مچادیا،اطلاعات کےمطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ امریکہ نے سال 2019 میں افغانستان میں 7،423 بم برسائے۔ لیکن وہ ابھی بھی اپنے آپ کومہذب کہلاتا ہے
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں امریکی ائیرفورس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہےکہ امریکی افواج نے گزشتہ 10 سال کے مقابلے میں سال 2019 میں افغانستان میں ریکارڈ بمباری کی۔امریکی فضائیہ کی سینٹرل کمانڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ امریکہ نے افغانستان میں اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے سال 2019 میں ریکارڈ 7 ہزار 423 بم گرائے جب کہ سال 2018 میں اس کے مقابلے میں 7 ہزار 362 بم گرائے گئے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2009 میں امریکی صدر اوباما کے دور میں افغانستان میں 4 ہزار 147 بم گرائے گئے جس کے بعد امریکی بمباری میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا۔ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد امریکہ نے افغانستان میں بمباری میں اضافہ کیا ہے اور کارروائیوں کے لیے واشنگٹن نے اس اصول کو بھی ختم کردیا ہےکہ کہ عام شہریوں کی ہلاکتیں روکنے کے لیے ہدف امریکی اور افغان فورسز کے قریب ترین ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ 2019 کے پہلے 6 ماہ میں سرکاری فوج کی جانب سے 717 عام شہریوں کو قتل کیا گیا جب کہ سال کے آغاز میں ہی امریکی فوج کی ڈرامائی کارروائی میں 31 فیصد تک اضافہ ہوا۔افغانستان میں امریکی فوج کی بمباری میں اضافے سے عام شہریوں کی ہلاکتوں پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔