باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی الیکشن میں ٹرمپ کے مقابل امیداور جوبائیڈن نے کہا ہے کہ انتخابات کا مرحلہ ختم ہوچکا ہے،
جو بائیڈن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ہر ووٹ کی گنتی کی جائے،اپنی پوزیشن سے مطمئن ہوں ،میرے حق میں رائے کے استعمال پر سب کا مشکور ہوں، ہمیں یقین ہے یہ انتخابات جیت جائیں گے ،نتائج تب تک مکمل نہیں ہوں گے جب تک آخری ووٹ کی گنتی مکمل نہ ہوجائے، ہم فتح کی جانب بڑھ رہے ہیں ،ڈیموکریٹک ٹیم نے بہت اچھا کام کیا، پنسلوانیا سے بھی کامیاب ہوں گے،
قبل ازیں صدارتی امیدار جوبائیڈن نے اپنے آبائی علاقے کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کو پیچھے لے کر چلے گئے ہیں اور اب پرامن انتقال اقتدار ہونے جا رہا ہے۔اس بار امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے جائیں گے اور اگر میں جیت گیا تو امریکہ کو سیاسی بنیادوں پر تقسیم نہیں ہونے دوں گا۔ دوبارہ انتخابات جیتنا ڈونلڈ ٹرمپ کی خام خیالی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 227 اور ری پبلکن امیدوار امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اب تک 204 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ریاست فلوریڈا، ٹیکساس، جارجیا، پنسلوانیا، اوہائیو اور وسکونسن میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے جب کہ اریزونا،نیو میکسیکو، منی سوٹا اور نیوہیمپشائرمیں بائیڈن آگے ہیں۔ ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 29 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے نیویارک سے میدان مار لیا ہے اور کولوراڈو سے بھی 9 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ یا جوبائیڈن کو صدارت سنبھالنے کے لیے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹس کی ضرورت ہے، پولنگ کے مکمل نتائج آنے اور ان کے حتمی سرکاری اعلان کے لیے رواں سال 14 دسمبر کی تاریخ رکھی گئی ہے۔
امریکی انتخابات، نتائج آنا شروع، امریکہ میں بھی تبدیلی نظر آنے لگی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا میرے لیے صدارتی الیکشن ہارنا آسان نہیں، آج ایک شاندار رات ہوگی لیکن سیاست میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، ٹیکساس، فلوریڈا، ایری زونا میں ہماری پوزیشن مضبوط ہے، جیت آسان اور ہار بہت مشکل ہوتی ہے، انتخابی نتائج کا اعلان جلد ہونا چاہیے، ارلی ووٹنگ امریکا کے لیے خطرناک ہے، جیت یا ہار کی تقریر ابھی تیار نہیں، پورے ملک سے بہت اچھے نتائج آ رہے ہیں۔
ٹرمپ بمقابلہ جوبائیڈن ، امریکی الیکشن میں کس کا پلڑابھاری ، حیران کن نتائج آنا شروع