ٹرمپ بمقابلہ جوبائیڈن ، امریکی الیکشن میں کس کا پلڑابھاری ، حیران کن نتائج آنا شروع

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ بمقابلہ جوبائیڈن ، امریکی الیکشن میں کس کا پلڑابھاری ، حیران کن نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 227 اور ری پبلکن امیدوار امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اب تک 204 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

ریاست فلوریڈا، ٹیکساس، جارجیا، پنسلوانیا، اوہائیو اور وسکونسن میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے جب کہ اریزونا،نیو میکسیکو، منی سوٹا اور نیوہیمپشائرمیں بائیڈن آگے ہیں۔ ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن نے 29 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے نیویارک سے میدان مار لیا ہے اور کولوراڈو سے بھی 9 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں

امریکی صدر ٹرمپ نے ساؤتھ ڈکوٹا سے 3 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے اور نارتھ ڈکوٹا سے بھی 3 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں جب کہ ٹرمپ الاباما سے بھی 9 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔جوبائیڈن اوریگن سے 7، واشنگٹن سے 12 اور کیلی فورنیا سے 55 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں ۔امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس نے ریاست ایری زونا میں کامیابی حاصل کرلی ہے جہاں سے 2016 کے انتخابات میں ٹرمپ کامیاب ہوئےتھے۔ریاست اوہائیو سے ٹرمپ نے 18 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے اور ٹیکساس سے انہیں 38 الیکٹورل ووٹ ملے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ یا جوبائیڈن کو صدارت سنبھالنے کے لیے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹس کی ضرورت ہے، پولنگ کے مکمل نتائج آنے اور ان کے حتمی سرکاری اعلان کے لیے رواں سال 14 دسمبر کی تاریخ رکھی گئی ہے۔

ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے کہا پر امن انتقال اقتدار ہونے جا رہا ہے، میں جیت گیا تو امریکا کو سیاسی بنیادوں پر تقسیم نہیں ہونے دوں گا، اس بار امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے جائیں گے، ٹرمپ امریکا کو پیچھے لے کر گئے، ٹرمپ کی خام خیالی ہے کہ دوبار انتخابات جیت جائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا میرے لیے صدارتی الیکشن ہارنا آسان نہیں، آج ایک شاندار رات ہوگی لیکن سیاست میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، ٹیکساس، فلوریڈا، ایری زونا میں ہماری پوزیشن مضبوط ہے، جیت آسان اور ہار بہت مشکل ہوتی ہے، انتخابی نتائج کا اعلان جلد ہونا چاہیے، ارلی ووٹنگ امریکا کے لیے خطرناک ہے، جیت یا ہار کی تقریر ابھی تیار نہیں، پورے ملک سے بہت اچھے نتائج آ رہے ہیں۔

امریکی انتخابات، نتائج آنا شروع، امریکہ میں بھی تبدیلی نظر آنے لگی

 

Comments are closed.