انتخابی مہم میں ٹرمپ کے جھوٹ،ہارتے ہیں تونتائج چیلنج کرنیکی تیاری
امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ، 2024 کے انتخابات میں اگر وہ ہار جاتے ہیں تو نتائج کو چیلنج کرنے کے لیے انہوں نے مہینوں سے تیاری کر رکھی ہے، بالکل اسی طرح جیسے انہوں نے چار سال پہلے کیا تھا۔
ٹرمپ اپنی ریلیوں میں اپنے حامیوں سے کہتے ہیں کہ وہ ایک ایسی فتح دلائیں جو "چوری کرنے کے لیے بہت بڑی” ہو، اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ صرف اس صورت میں ہار سکتے ہیں اگر ڈیموکریٹس دھوکہ کریں۔ انہوں نے بار بار یہ کہنے سے انکار کیا ہے کہ کیا وہ نتائج کو قبول کریں گے چاہے جو بھی نتیجہ ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ دھوکہ دہی پہلے ہی جاری ہے، حالانکہ ان کے دعوے بے بنیاد اور مضحکہ خیز نظریات پر مبنی ہیں۔ٹرمپ نے جمعرات کی رات ایری زونامیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں صرف دھوکہ ہی روک سکتا ہے۔ یہی چیز ہمیں روک سکتی ہے،”
2020 میں، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے قبل از وقت فتح کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنے ہار کو جیت میں بدلنے کے لیے قانونی اور سیاسی کوششیں شروع کیں جو 6 جنوری 2021 کو ان کے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل پر حملے کی صورت میں بھی نظر آئیں،ڈیموکریٹس کو خدشہ ہے کہ وہ اس سال بھی ایسا ہی کچھ کر سکتے ہیں جب تک کہ انتخابات کا فیصلہ نہ آ جائے۔ انہوں نے جمعہ کو ڈیئر بورن، مشی گن میں ڈیموکریٹس کی تشویشات پر ایک سوال کا جواب نہیں دیا اور اس کے بجائے نائب صدر کاملا ہیرس پر حملہ کیا۔
ٹرمپ نے اپنی 2024 کی انتخابی مہم میں انتخابی جھوٹ کو مرکزی حیثیت دی ہے، دھوکہ دہی کے بارے میں انتباہات دیتے ہوئے اور ان لوگوں کے خلاف انتقام لینے کا وعدہ کیا ہے جنہیں وہ اپنی راہ میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔
یہاں ٹرمپ کی اس سال کے انتخابات میں شکوک و شبہات پھیلانے کی حکمت عملی اور ہر دعویٰ کے پیچھے حقائق کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیموکریٹس نے لاکھوں تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے دیا ہے تاکہ انہیں ووٹ کے لیے رجسٹر کیا جا سکے۔ ستمبر میں نیوز میکس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں پہلے ہی جاری ہیں۔”وہ الیکشن میں ووٹ دینے کے لیے لوگوں کو غیر قانونی طور پر رجسٹر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،” انہوں نے دعویٰ کیا۔ "وہ کام کر رہے ہیں کہ لوگوں کو سرحد سے آنے والے دیکھیں۔”
حقائق: نئے آنے والوں کے لیے شہریت حاصل کرنے میں سال لگتے ہیں اور صرف شہری ہی وفاقی انتخابات میں قانونی طور پر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ غیر شہریوں کے غیر قانونی طور پر ووٹ ڈالنے کے واقعات عموماً غلطی کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ ایک بڑی سازش کی عکاسی نہیں کرتے۔
ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ڈیموکریٹس کی طرف سے بیرون ملک رہنے والے امریکیوں کے ووٹ کے حصول کی کوششیں دھوکہ دہی کا موقع فراہم کرتی ہیں، اور انہوں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ "دھوکہ دینے کے لیے تیار ہیں!”
حقائق: سابق صدر نے خود بیرون ملک رہنے والے امریکیوں کے ووٹ کے لیے مہم چلائی ہے، انہیں دوہری ٹیکس کی روک تھام کا وعدہ کرتے ہوئے۔
ٹرمپ نے یہ بھی تجویز دیا ہے کہ نائب صدر ہیرس کو کسی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے جس کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔
حقائق: ڈیموکریٹس کی جانب سے کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ٹرمپ نے نیو یارک کے میڈیسن اسکوائر گارڈن میں ایک ریلی کے دوران اپنی طرف سے شکوک و شبہات پھیلانے کے لیے بات کی۔
اس صورتحال میں، ٹرمپ نے اپنی مہم کے ذریعے عوامی خدشات اور سیاسی ماحول کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔
امریکی انتخابات،دونوں جماعتوں کا کچھ نشستوں کے لیے سخت مقابلہ
امریکی صدارتی انتخابات،ٹرمپ بمقابلہ ہیرس،الٹی گنتی شروع
کیا ٹرمپ 2016 کی فتح کو دوبارہ حاصل کر سکیں گے؟
مارے جانے والے گلہری نے جعلی ٹرمپ پوسٹ کے بعد انتخابات میں حیران کن بحث پیدا کر دی
امریکی صدارتی انتخابات: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے دار مقابلہ، کروڑوں ووٹ کاسٹ