اسٹیبلشمنٹ اسٹیبلشمنٹ ہی ہوتی ہے:ڈونلڈ ٹرمپ کوکیوں اورکیسے ہٹانا ہے:خلائی مخلوق کے پیٹناگان میں تین دن میں 4 اہم اجلاس

0
45

واشنگٹن:اسٹیبلشمنٹ اسٹیبلشمنٹ ہی ہوتی ہے:ڈونلڈ ٹرمپ کوکیوں اورکیسے ہٹانا ہے:خلائی مخلوق کے پیٹناگان میں تین دن میں 4 اہم اجلاس،اطلاعات کے مطابق امریکی کانگریس کی عمارت پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے حملے کے خلاف ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر کے مواخذے کے لیے قرارداد پیش کر دی ہے.

یہ تحریک کیوں اورکس کے کہنے پرپیش کی گئی ہے اس حوالے سے اہم انکشافات سامنے آرہے ہیں‌،امریکی ڈیموکریٹک کے کئی اراکین نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حرکات سے امریکی سلامتی خطرے میں پڑگئی ہے ، ان خطرات کو بھانپتے ہوئے امریکی جرنیلوں نے ٹرمپ کووائٹ ہاوس سے نکالنےکے لیے ڈیموکریٹکس ارکان سے مدد بھی طلب کی ہے اور ان کی ہر طرح کی مدد بھی کی جارہی ہے

اس حوالے سے اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک اراکین کو فردا فردا بھی کہا گیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد جلد از جلد پیش کریں ، ڈیموکریٹکس اراکین کے آپس کے پیغامات سے یہ چیزیں واضح ہورہی ہیں کہ پینٹا گان اس سلسلے میں بڑا متحرک دکھائی دیتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ پچھلے تین دن میں پینٹا گان میں 4 اہم اجلاس ہوچکے ہیں ،

ادھر ایوان میں پیش کی جانے والی چار صفحات پر مشتمل قرارداد میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے اس بات کا مظاہرہ کیا ہے کہ وہ قومی سلامتی، جمہوریت اور آئین کے لیے خطرہ ہیں اس لیے انہیں صدارتی آفس میں مزید قیام کی اجازت نہیں دی جا سکتی.

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ قانون کی حکمرانی اور گورننس سے مطابقت نہیں رکھتے یاد رہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدر کے مواخذے کے لیے ایسے وقت ایوان میں قرارداد سامنے آئی ہے جب صدر ٹرمپ کی صدارت کی چار سالہ مدت 20 جنوری کو مکمل ہو رہی ہے. یہ دوسرا موقع پر جب صدر ٹرمپ کے خلاف ایوانِ نمائندگان میں مواخذے کی کارروائی ہو رہی ہے

آخری مرتبہ 2019 کے اواخر میں صدر ٹرمپ کو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کے سلسلے میں بیرونِ ملک کی مدد حاصل کرنے کے الزام میں مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا اور ایوانِ نمائندگان نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا تاہم سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کی اکثریت کے باعث فروری 2020 میں صدر کو اس الزام سے بری کر دیا تھا.

صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ایوانِ نمائندگان میں آج ایک مرتبہ پھر پیش کی جانے والی قرارداد پر آئندہ ایک سے دو روز میں ووٹنگ متوقع ہے ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کو ری پبلکن جماعت پر معمولی برتری بھی حاصل ہے ڈیموکریٹک پارٹی کے 218 ارکان نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کیے ہیں اور وہ 435 ارکان پر مشتمل ایوان میں کثرتِ رائے سے قرارداد کی منظوری کے خواہاں ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ایوان کے سربراہ صدر ٹرمپ کے ٹرائل اور انہیں صدارتی آفس سے بے دخل کرنے کے لیے یہ قراردار فوری طور پر سینیٹ بھیجیں گے یا نہیں.

نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہیں امید اور توقع ہے کہ ٹرمپ کی حرکتوں کے خطرات کومحسوس کرتے ہوئے ذمہ داران بھی کچھ سوچ رہے ہوں گے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کرے گی اور ان کی کابینہ کے لیے منتخب افراد کی منظوری بھی دے گی جو بائیڈن امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے 20 جنوری کو عہدے کا حلف اٹھائیں گے.

گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ وہ کیپٹل ویسٹ اسٹیپ کے مقام پر عہدے کا حلف لینے سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہیںدارالحکومت واشنگٹی ڈی سی کا یہ وہ مقام ہے جہاں امریکی صدر کی حلف برداری کی تقریب ہوتی ہے اور اسی مقام پر گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی تھی.

بائیڈن نے کہا کہ ان فسادیوں کو اپنے کیے کا جواب دینا ہو گا جنہوں نے عوام کی املاک کو نقصان پہنچایا اور وہ انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے یاد رہے کہ6 جنوری کو صدر ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملہ کر کے وہاں توڑ پھوڑ کی جب کہ ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس اہلکار اور ایک خاتون سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے.

یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ بھی اس بات کا شکوہ کرچکے ہیں کہ امریکی اسٹیبلشمنٹ ان کووائٹ ہاوس سےنکالنے کے لیے کھیل کھیل رہی ہے ، دوسری طرف پیٹا گان کی طرف سے اس صورت حال کو نمٹانے کے حوالے سے بڑی احتیاط سے کام لیا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ڈیموکریٹک اراکین کے دعووں اورٹرمپ کے الزامات کے باوجود پینٹا گان کسی بھی قسم کے ردعمل سے دور رہنے کی کوشش کررہا ہے جیسا کہ وہ ماضی میں کرتا ہے

Leave a reply