امریکہ پرنئی آفت آگئی :چینی وائرس "کوروناوائرس” بڑی تیزی سے پھیلنے لگا

0
35

واشنگٹن :امریکہ پرنئی آفت آگئی :چینی وائرس "کوروناوائرس” بڑی تیزی سے پھیلنے لگا،اطلاعات کےمطابق کوروناوائرس چین کےشہرووہان سےپھیل کراب امریکامیں بھی پھیل گیاہے۔امریکی حکام نےاپنےشہری میں وائرس کی تصدیق کردی ہے۔امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کی جانب سے کہا گیا کہ چین میں دریافت ہونے والا وائرس امریکی شہر سیاٹل میں ایک ایسے شخص میں پایا گیا جو چین کے سفر سے واپس آیا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق مریض کی عمر 30سال سے زیادہ ہے اور وہ اسی ماہ چین سے واپس امریکا آیا ہے۔ متاثرہ شخص کا واشنگٹن میں علاج جاری ہے۔سی ڈی سی کے اعلامیے کے مطابق مریض نے واشنگٹن ریاست کے ایک ہسپتال میں اپنے علاج کے لیے رابطہ کیا تھا جہاں ان کی مرض کی تشخیص اور علاج ہوا۔جنوبی کوریا نےبھی پیرکےروز اپنے پہلے کیس کی تصدیق کی تھی جبکہ تھائی لینڈ میں دو اور جاپان میں بھی ایک کیس سامنے آیا ہے۔ متاثرہ افراد حال ہی میں ووہان سے واپس آئے تھے۔ ادھر لندن کی وال اسٹریٹ بھی کوروناوائرس کی وجہ سے گراوٹ کاشکارہوئی ہے۔

سی ڈی سی کی جانب سےامریکی شہری میں وائرس کی تصدیق اورچین میں 6 افرادکی ہلاکت کی خبرکےبعدوال اسٹریٹ میں انڈیکس میں کمی ریکارڈکی گئی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارےکےمطابق اس وائرس کی وجہ سےچین میں متاثر ہونےوالےافرادکی تعداد سرکاری طورپربتائی گئی تعداد سے کئی گنا زیادہ ہے۔

برطانوی ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ تعداد 1700 کے قریب ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق چین میں اس وقت اس وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد 218 ہے۔کوروناوائرس جوکہ انفیکشن ہے اس سے اب تک 6 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ چین میں اس سےمتاثرہونےوالوں کی تعداد 300ہے۔دوسری طرف شمالی کوریا نے خطرناک وائرس کے پیش نظر اپنی سرحدوں کو غیرملکیوں کے لئے عارضی طور پر بند کردیا ہے۔

کورونا وائرس کیاہے؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرس کی بہت سی اقسام ہیں لیکن ان میں سے چھ اور اس حالیہ وائرس کو ملا کر سات ایسی قسمیں ہیں جو انسانوں کو متاثر کرتی ہیں۔ان کی وجہ سے بخار ہوتا ہے سانس کی نالی میں شدید مسئلہ ہوتا ہے۔ سنہ 2002 میں چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے 774 افراد ہلاک ہوئے اور مجموعی طور پر اس سے 8098 افراد متاثر ہوئے تھے۔

کورونا وائرس کے جنیاتی کوڈ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ رسپائریٹری سنڈروم (سارس) سے ملتا جلتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق انسانوں کو چاہیے کہ احتیاطی تدابیر کیے بغیر جانوروں کے نزدیک نہ جائیں اور گوشت اور انڈے پکانے میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ٹھیک سے تیار کیے گئے اور اس کے علاوہ ان افراد سے دور رہیں جنھیں نزلہ یا اس جیسی علامات ہوں۔

Leave a reply