امریکہ:رواں برس کےدوران سیاہ فاموں کےقتل میں اضافہ: نفرت اوربدامنی میں بھی اضافہ

واشنگٹن: : امریکہ، رواں برس کے دوران سیاہ فاموں کے قتل میں اضافہ،نفرت اوربدامنی میں بھی اضافہ،اطلاعات کے مطابق امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری جارج فلوئڈ کے قتل کے تین ماہ گزر جانے کے بعد نہ صرف یہ کہ امریکہ میں سیاہ فام باشندو‎ں کے خلاف امتیازی سلوک میں کمی نہیں آئی ہے بلکہ اعداد و شمار سیاہ فاموں کے قتل میں اضافے کی حکایت کرتے ہیں۔

امریکی سی بی ایس نیوز چینل نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ کہ 2020 میں سیاہ فاموں کا قتل گزشتہ برسوں سے زیادہ رہا ہے۔

مذکورہ امریکی چینل کی رپورٹ میں آیا ہے تین ماہ قبل امریکی پولیس کے ہاتھوں جارج فلوئڈ کے قتل کے بعد سے اب تک امریکی پولیس 288 سیاہ فاموں کو گولی مار کر قتل کر چکی ہے۔

یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں کہ جب امریکہ میں جارج فلوئڈ کے قتل کے بعد سے اب تک ملکی سطح پر نسل پرستی، پولیس کے تشدد اور عدم مساوات کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ حالیہ ہفتوں کے دوران امریکی شہریوں میں اسلحے کی خریداری کا رجحان بڑھا ہے۔ آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق امریکہ میں گزشتہ تین ماہ سے جاری نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کے بعد اب اسلحے خریدنے والے امریکیوں کی تعداد میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسلحے کے نئے خریداروں میں ایک بڑی تعداد خواتین کی دیکھی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ25 مئی کو ایک سفید فام امریکی پولیس افسر نے نسل پرستانہ جذبے کی بنیاد پر ایک سیاہ فام شہری جارج فلوئڈ کو گھٹنے سے گلا دبا کر قتل کر دیا تھا جس پر پورے امریکہ میں نسل پرستی اور امریکی پولیس کے بہیمانہ رویے کے خلاف غم و غصہ پھوٹ پڑا جو دیکھتے ہی دیکھتے زبردست احتجاجی مظاہروں کی شکل اختیار کر گیا جو تاحال بدستور جاری ہیں۔

Comments are closed.