امید کرتا ہوں واشنگٹن کے ساتھ بات چیت کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ اردوان
ترکیہ کے صدر کا کہنا ہے کہ امید کرتا ہوں واشنگٹن کے ساتھ بات چیت کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے جبکہ ترک میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوان نے کہا کہ میں پہلے سے زیادہ پرامید ہوں، اور امید کرتا ہوں کہ واشنگٹن کے ساتھ بات چیت کے اچھے نتائج ہونگے، خیال رہے کہ ترک صدر نے نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی تھی، جہاں دونوں نے دفاعی اور اقتصادی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
علاوہ ازیں وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دونوں نے دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا، اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا، جبکہ اس ملاقات کے بعد ترک صدر نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ایک نیا عمل شروع کر رہے ہیں، میرا خیال ہے اب وقت آگیا ہے کہ ریاستی سطح کے سربراہان امریکا کے ساتھ اسٹریٹجک میکانزم کے حصے کے طور پر مشاورت کریں۔ میں اس ملاقات کو اس جانب پہلا قدم سمجھتا ہوں۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن کئی مہینوں سے واضح اور غیر واضح رہے ہیں انہوں نے F-16 کی ترکیہ کو منتقلی کی حمایت کی ہے، کہ یہ ہمارے قومی مفادات میں ہے۔ یہ نیٹو کے مفاد میں ہے کہ ترکیہ یہ صلاحیت حاصل کرے۔
ترکیہ کے اربوں ڈالر مالیت کے F-16 معاہدے کے حصول میں کانگریس کی مخالفت کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے جس نے انقرہ کے انسانی حقوق کے ریکارڈ اور شام جیسی متنازعہ خارجہ پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اس کے باوجود بائیڈن کی انتظامیہ نے فروخت کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ ترکیہ کو F-16 لڑاکا طیاروں کی ممکنہ فروخت کو جدید F-35 ٹیکنالوجی کی سلامتی کو خطرے میں ڈالے بغیر نیٹو کے باہمی تعاون کو برقرار رکھتے ہوئے ان کے پرانے بیڑے کو تقویت دینے کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔