کابل :امریکی فوجی کابل ایئرپورٹ پرپھنسے افغان مسافروں کوخنزیرکاگوشت کھلانے لگے،اطلاعات کے مطابق کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تعینات امریکی فوجی افغانوں میں خنزیر پر مشتمل کھانے کے پیکیج تقسیم کر رہے ہیں جو ملک فرارہونے کے لیے شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔
کابل ایئرپورٹ پرپھنسے مسلمان مسافروں کو سوریعنی خنزیرکا گوشت کھلانے کے حوالے سے ایک افغان خاتون جو اپنی بیٹی اور شوہر کے ساتھ ائیرپورٹ پر پھنسی ہوئی ہے ، نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پیکیج کی تصویر شیئر کی۔
اس حوالے سے اس خاتون کا کہنا ہے کہ "ہمیں خنزیر کا گوشت کھلانا ، جس کی مذہبی طور پر اجازت نہیں ہے ، اور یہاں کے 95 فیصد لوگ انگریزی پڑھنا یا بولنا نہیں جانتے ،” انہوں نے اس پیکج کی تصویر شائع کرتے ہوئے لکھا جس میں "سور کا گوشت ساسیج پیٹی ، میپل کا ذائقہ ہے۔”
اس افغان مسلمان خاتون کا کہنا ہے کہ "وہ اسے ہمارے حوالے نہیں کر رہے ، وہ یہ پیکٹ دور سے ہمیں پھینک رہے ہیں۔”
اس خاتون کا کہنا تھاکہ یہ حقیقت ہے کہ اسلام مسلمانوں کی طرف سے خنزیر کا گوشت کھانے کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔
خاتون نے اپنے خاندان کے ساتھ مشکلات کا اشتراک کیا اور ہزاروں دوسرے افغان انسٹاگرام کی کہانیوں کے سلسلے میں کابل ایئرپورٹ پر گزر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ چار دن سے سردی میں "پتھروں اور کوڑے دان” پر سو رہے ہیں ، جبکہ امریکی فوجیوں نے ان کو نشانہ بنایا۔
"ہمارے پاس کوئی ہتھیار نہیں ہے ،” انہوں نے لکھا۔ "صرف باہر نکلنے کی کوشش کر رہا ہوں۔”
یاد رہے کہ ہزاروں افغان کسی بھی پرواز کو پکڑنے اور افغانستان سے بھاگنے کی امید میں کابل ایئر پورٹ پر پہنچ گئے کیونکہ طالبان نے ملک پر قبضہ کر لیا۔