مزید دیکھیں

مقبول

کے الیکٹرک کی غفلت،شہریوں کے لیے مہنگی بجلی کا سبب بنی

اسلام آباد: ”کے الیکٹرک“ کمپنی کی ناقص حکمت عملی...

اداکارہ شگفتہ اعجاز نانی بن گئیں

کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کی نامور اداکارہشگفتہ اعجاز نانی...

عوام کو بدتہذیبی اور بدتمیزی نے کچھ نہیں دیا، مریم نواز

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے...

سیالکوٹ میں فوڈ اتھارٹی کا آپریشن: 4 سویٹس یونٹس جرمانے، مضر اجزاء تلف

سیالکوٹ، باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہد ریاض ) رمضان...

کراچی میں ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار تین سگے بھائیوں کو روند ڈالا

کراچی میں موچکوکے علاقے میں تیز رفتار ڈمپر موٹر...

امریکی فوجی جاتے ہوئے اپنے تربیت یافتہ کتے بھی کابل ایئرپورٹ پر چھوڑ گئے

لاہور(طہٰ منیب)امریکی فوجی جاتے ہوئے اپنے تربیت یافتہ کتے بھی کابل ایئرپورٹ پر چھوڑ گئے۔ اطلاعات کے مطابق امریکی فوج جاتے ہوئے اپنی انتہائی تربیت یافتہ اورانتہائی قیمتی کتے بھی چھوڑ گئی ہے

ادھر اس حوالے سے باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق افغان طالبان کی طرف سے انخلاکے وقت میں مزید توسیع نہ ملنے کےبعد امریکی افواج کی نیندیں حرام ہوچکی تھیں اورامریکی افواج ہرصورت مقررہ وقت سے پہلے ہی افغانستان سے نکلنا چاہتی تھی ،

 

 

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بہت زیادہ فوجیوں کی وجہ سے امریکی حکومت اورپینٹا گان نے سب سے پہلے فوجیوں کی جان بخشی کے لیے فوجیوں کے افغانستان سے فرارکویقینی بنانے پرزوردیا

کابل سے ذرائع کےمطابق کم وقت ہونے کی وجہ سے امریکی فوجیوں کو کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیا کریں بالآخراپنی جان بچانے کی فکر میں امریکی فوج اپنے انتہائی تربیت یافتہ کتوں کو چھوڑ گئی

کابل سے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی فوجیوں پرافغان طالبان کا خوف اس قدر زیادہ تھا کہ ان کو کوئی سوجھ بوچھ نہیں آرہی تھی ، یہ بھی بتایا جارہا ہےکہ امریکہ نے افغان طالبان سے ان کتوں کی واپسی کا مطالبہ بھی کردیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی

 

 

ادھر دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امریکی افواج کو اس قدر ذلت آمیز شکست ہوئی کہ امریکی فوجی اپنی جان کی فکر میں سب کچھ بھول گئے اوراب افغانستان کے چپے چپے میں امریکی اسلحے کے ڈھیرلگے ہوئے جن کی مالیت 1 کھرپ ڈالرز سے زیادہ بتائی جارہی ہے

افغانستان پر مکمل کنٹرول کے بعد امریکا کی جانب سے افغان سکیورٹی فورسز کو دیا گیا اربوں روپے مالیت کا اسلحہ بھی طالبان کے ہاتھ لگ چکا ہے۔

غیرملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے قبضے میں آنے والے فوجی سامان میں بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اور اے 29 سپر ٹوکانو اٹیک ائیرکرافٹ بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق طالبان کے قبضے میں اب روایتی کلاشنکوف کی بجائے ایم 4 کاربائنز، ایم 16 رائفلز، ایم 24 اسنائپر رائفلز اور ایم 18 اسالٹ رائفل ہیں۔ طالبان اب امریکی ہم ویز اور بارودی سرنگوں سے بچنے کی صلاحیت رکھنے والی فوجی گاڑیوں میں گھوم رہے ہیں۔

امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ طالبان کے ہاتھ لگنے والے امریکی اسلحے میں 22 ہزار 174 ہم ویز، 634 ایم آئی ون ون سیون آرمرڈ وہیکل، 155 مائن پروف وہیکلز، 169 ایم 13 آرمرڈ پرسنل کیریئرز، 42 ہزار ٹرک اور ایس یو ویز، 64 ہزار 363 مشین گنز، ایک لاکھ 62 ہزار 43 ریڈیو سیٹس، 3 لاکھ 58 ہزار 530 اسالٹ رائفلز، ایک لاکھ 26 ہزار 295 پسٹلز اور 176 توپیں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 33 ایم 17 ہیلی کاپٹرز، 33 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر، 43 ایم ڈی 530 ہیلی کاپٹرز، 4 سی 130 کارگو طیارے، 23 اے 29 سپر ٹوکانو ائیر کرافٹس، 28 سیسنا ائیر کرافٹ، 10 سیسنا اسٹرائیک ائیر کرافٹس بھی طالبان کے قبضے میں آ چکے ہیں۔

 

 

 

یہ اسلحہ اور ساز و سامان کابل، مزار شریف، قندھار، قندوز، ہرات، گردیز اور لشکر گاہ میں قائم اسلحہ ڈپوز میں موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا نے 20 سال میں 2 کھرب 26 ارب ڈالر خرچ کیے، دفاعی بجٹ میں 933 ارب ڈالر، جنگ کے لیے قرضوں پر سود 530 ارب ڈالر اور جنگ میں شریک ہونے والے فوجیوں کی بہبود کے لیے 296 ارب ڈالر خرچ کیے۔ اس کے علاوہ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی 59 ارب ڈالر خرچ کیے گئے۔

بیس سال کی افغان جنگ میں 47 ہزار 245 افغان شہری، 3846 امریکی کانٹریکٹرز اور 2442 امریکی فوجی مارے گئے۔ 1144 اتحادی فوجی اور امدادی اداروں کے 444 رضا کار بھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 66 ہزار افغان نیشنل آرمی اور پولیس اہکار بھی جنگ کی نذر ہوئے جبکہ 53 ہزار 191 طالبان اور حکومت مخالفین بھی ہلاک ہوئے۔افغانستان میں جنگ کے دوران 72 صحافیوں نے بھی فرائض کی انجام دہی کے دوران جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔