یانگ یانگ: شمالی کوریا نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کی جنگی مشقیں صورتحال کو ریڈ لائن کی انتہا پر لے جارہی ہیں۔شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی اتحادیوں کے ساتھ مشترکا جنگی مشقیں ریڈ لائن کی انتہا ہیں جس سے جزیرہ نما کوریا سنگین جنگ کا شکار خطے میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا کی سیاسی اور فوجی صورتحال تنا کی انتہا اور سرخ لکیر تک پہنچ چکی ہے۔ جب تک امریکا کے جارحانہ اور مخالفانہ اقدامات جاری رہیں گے مذاکرات ممکن نہیں۔ شمالی کوریا امریکا کی کسی بھی فوجی کارروائی کا سخت جواب دے گا جس میں جوہری طاقت کا استعمال بھی شامل ہے۔امریکا اور جنوبی کوریا کے اعلی فوجی حکام نے گزشتہ ہفتے فوجی مشقوں کو مزید وسعت دینے اور خطے میں نئے جنگی بحری بیڑے اور بمبار
امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر میک کارتھی کا کہنا ہے کہ چین ہمیں یہ نہیں بتا سکتا کہ کہاں جانا ہے اور کہاں نہیں جانا ہے۔اطلاعات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے کہا کہ وہ تائیوان کے دورے کے بارے میں بیجنگ کی رائے کی پرواہ نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی حکام کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ انہیں یہ بتائیں کہ انہیں کہاں جانا ہے یا کہاں نہیں جانا ہے۔
چین کی جانب سے امریکی ایوان نمائندگان کے نئے اسپیکر کیون میک کارتھی کو تائیوان کے دورے کی بابت انتباہ پر واشنگٹن کے اس عہدیدار نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔
جمعرات کی صبح بیجنگ کے انتباہ کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئےمیک کارتھی نے کہا کہ وہ تائیوان کے اپنے سفری منصوبوں کے بارے میں چینی حکام کی رائے پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے بعد اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ بتائے کہ کہاں جانا ہے اور کہاں نہیں جانا ہے۔
ایوان نمائندگان کے نئے اسپیکر کے تائیوان کے دورے کے امکانات کے بارے میں میڈیا کے سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ کانگریس کے ارکان ایسے دوروں کے بارے میں فیصلے کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہیں۔







