یہ امریکہ ہے جہاں آوارہ بلیوں کوکھلانا پلانا جرم ، اسی جرم کی پاداش میں 79 سالہ خاتون کو 10 دن قید سنا دی گئی

واشنگٹن : امریکہ جہاں ایک 79 سالہ خاتون فقط اس وجہ سے قید کی سزا سنا دی کہ اس نے آوارہ بلیوں کو کچھ کھلایا پلایا تھا .پولیس کے مطابق معمرخاتون کی پڑوسن نے مقامی انتظامیہ کو شکایت کی کہ ان کے گھر پر آوارہ بلیوں کی وجہ سے گھر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔

دنیا کے دوسرے ممالک میں رہنے والوں کے لیے یہ خبر بڑی عجیب تصور کی جائے گی کہ امریکا میں سٹی آرڈیننس کے تحت آوارہ جانوروں کو خوراک دینا قابل سزا جرم ہے۔بعدازاں مئی2017 میں 79 سالہ خاتون پر آوارہ بلیوں کو اپنی رہائش گاہ پر خوارک دینے کے مزید الزامات لگے۔

دوسری طرف پولیس کا کہنا تھا کہ نینسی سیگیولو آوارہ بلیوں کی گندھی صاف میں ناکام رہی۔گزشتہ ہفتے نیسی سیگیولو نے عدالت میں اعتراف کیا کہ وہ عدالتی فیصلے برخلاف آوارہ بلیوں کو خوارک دیتی رہی۔ان کے اعتراف پر عدالت نے توہین عدالت کے جرم میں معمر خاتون کو 10 دن قید کی سزا سنادی۔

نینسی سیگیولو نے عدالتی فیصلے بعد بتایا کہ ’میرے پاس بھی پالتو بلیاں تھی جو مرچکی ہیں اور میرے شوہر بھی زندہ نہیں رہے، میں تنہا ہوں ایسے میں بلیاں اور ان کے بچوں سے میرا دل لگا رہتا ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ 8 سے 10 بلیاں ان کے گھر کا چکر لگاتی رہتی ہیں اور مجھے بہت ترس آتا ہے اس لیے انہیں کھانے کو کچھ دیے دیتی ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ پہلے ہی جرمانے کی مد میں 2 ہزار ڈالر جمع کراچکی ہیں، جو کچھ میں نے کیا اس کی اتنی سزا نہیں بنتی جبکہ بہت سارے لوگ انتہائی برے کام کررہے ہیں. لیکن عدالت نے جواز تسلیم کرنے سے انکار کردیا

Comments are closed.