اسامہ ستّی قتل کیس، فرد جرم عاید کرنے میں تاخیر کی کیا وجہ بنی
باغی ٹی وی : اے ٹی سی اسلام آباد میں اسامہ ستّی قتل کیس کی سماعت ہوئی . ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 12 مارچ تک موخر کر دی گئی .پولیس. نے عدالت سے وقت مانگتے ہوئے کہا کہ مقدمے کا حتمی چالان جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے، .انسداد دہشت گردی کی عدالت نے استدعا منظور کر لی.
پولیس کو 12 جولائی تک ملزمان کے خلاف حتمی چالان جمع کرانے کی ہدایت کر دی گئی
واضحرہے کہ اسامہ ستی کو پولیس نے سیدھی گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا . جس پر سوشل اور نیشنل میڈیا پر بہت شور مچا تھا . نوجوان اسامہ ستی کو قتل کرنے کے بعد موقع پر موجود افسران نے 4 گھنٹے تک واقعے کو فیملی سے چھپانے کی کوشش کی، اور پولیس نے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ بھی دیا تھا
رپورٹ کے مطابق مقتول کو ریسکیو کرنے والی گاڑی کو غلط لوکیشن بتائی جاتی رہی، موقع پر موجود افسر نے جائے وقوعہ کی کوئی تصویر بھی نہیں لی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسامہ ستّی کا کسی ڈکیتی یا جرم سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا، ڈیوٹی افسر نے واقعے میں غیر ذمہ دادی کا مظاہرہ کیا تھا، اسامہ کو 4 سے زائد اہل کاروں نےگولیوں کا نشانہ بنایا۔