اسامہ کے ٹھکانے کی اطلاع کس نے دی تھی؟ سعودی عرب نے نعش وصول کرنے سے کیوں انکار کیا تھا؟ اہم انکشاف
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق سربراہ جان برینن نے انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے خفیہ ٹھکانے کی نشاندہی میں اسرائیل نے بھی معلومات فراہم کی تھیں جن کی بنیاد پر ایبٹ آباد میں آپریشن کیا گیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خفیہ سیکیورٹی ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جان برینن نے اسرائیل کے اخبار کو انٹرویو میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد میں 2 مئی 2011 کو امریکی فوجیوں کے آپریشن کے دوران موت سے متعلق انتہائی اہم انکشافات کیے ہیں ۔جان برینن کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کے ٹھکانے کا پتہ لگانے سے فوجی آپریشن، برسوں کی محنت اور انٹیلی جنس کا نتیجہ تھی۔ اس کامیاب کارروائی کے لیے انتہائی خفیہ اور مؤثر ترین منصوبہ بندی کی گئی تھی جس کے لیے اسرائیل نے بھی امریکہ کو خفیہ معلومات فراہم کی تھیں۔
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے.
ڈائریکٹر جان برینن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی کی معلومات سے بھی اسامہ بن لادن کا ٹھکانہ معلوم کرنے میں آسانی ہوئی اسامہ بن لادن کی نعش کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اسامہ کی موت بارے سعودی عرب کو آگاہ کرنے کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی تھی اور میں نے اس وقت کے وزیر داخلہ محمد بن نائف سے اسامہ کی میت وصول کرنے کا کہا تھا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہمیں آپ پر اعتماد ہے کہ اس کی لاش کا بہتر خیال رکھیں گے اور لاش کو یہاں بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں.
خیال رہے کہس وقت کے صدر آصف زرداری نے اسامہ بن لادن کی موت پر خوشی کا اظہار کیا تھا جبکہ امریکہ کے موجودہ صدر جوبائیڈن نے مخالفت کی تھی۔
"عمران بن لادن” عمران خان کے اسامہ کو شہید قرار دینے کے بعد ایسے ٹرینڈ کے پیچھے کون