اساتذہ احتجاج: مظاہرین کا عمران خان کی رہائشگاہ کی جانب مارچ

0
74

اساتذہ احتجاج: مظاہرین کا سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائشگاہ کی جانب مارچ کا فیصلہ.

اسلام آباد، ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد مظاہرین چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ روانہ جبکہ مظاہرین کا کہنا ہے کہ عمران خان خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ہمارے ساتھ ہورہی ناانصافی کا نوٹس لیں اور ہمیں انصاف دلوائیں. مظاہرین کا مزید کہنا تھا یونیورسٹی ماڈل ایکٹ کے تحت ہزاروں عارضی ملازمین کو برطرف کیا گیا جبکہ برطرف ملازمین میں 12 سالہ ملازمت کے حامل افراد بھی شامل ہیں. مظاہرین کا کہنا ہے کہ: 2008 سے ملازمت کررہے ہیں لیکن ہمیں برطرف کردیا گیا ہے جو سراسر ناانصافی ہے.

یونیورسٹی ماڈل ایکٹ کیا ہے؟
03مارچ 2015 کو اس وقت کے سینئر صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا تھا کہ یونیورسٹی ماڈل ایکٹ سے یونیورسٹیوں میں میرٹ کی بالادستی ، شفافیت اور محاسبے کانیا نظام نافذ ہوگا جب کہ وائس چانسلرز کے تقرری بھی خالصتا” میرٹ کے بنیاد پر ہوگی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کایونیورسٹیوں کے قیام اور معیارتعلیم کے فروغ میں اہم کردار ہے اس لیے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ختم نہیں ہونا چاہیے جب کہ نصاب کو صوبہ کے حوالے کرنے کے بجائے مرکزی سطح پر جائنٹ کریکولم اتھارٹی قائم ہو تاکہ پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج ہو۔

خیال رہے کہ اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ایڈہاک ٹیچرز نے بنی گالہ میں احتجاج کیا تھا، بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر خیبر پختونخوا کے ایڈہاک ٹیچرز کی جانب سے احتجاج کیا گیا تھا، جبکہ مظاہرین نے شدید نعرے بازی بھی کی تھی. اس موقع پر اساتذہ نے مطالبہ کیا تھا کہ 4 سال سے کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں، پشاور میں کوئی شنوائی نہیں ہورہی، لہذا ادھر آئے ہیں تاکہ ہمیں‌ مستقل کیا جائے۔ اس وقت اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ اساتذہ سے گزارش ہے کہ پرامن رہیں اور مذاکرات کا راستہ اپنائیں، روڈ بند ہونے سے مریضوں اور بنی گالہ کے رہائشیوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں لہذا پولیس کو ہدایت کردی گئی ہے کہ کسی کو چیئرمین پی ٹی آئی کے گھر تک نہ پہنچنے دیا جائے گا۔

Leave a reply