امیرالمومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ کی زندگی پر مختصر نظر تحریر: عثمان بشیر گجر

0
32

آپؓ کانام عثمان کنیت ابوعبداللہ لقب ذوالنورین تھا آپ کاشمار سابقین اسلام میں ہوتا ہیں
آپؓ نے 34سال کی عمر میں اسلام قبول کیا
آپؓ مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ تھے
آپؓ کو نبی اکرمؐ کا دوہرا داماد ہونے کا شرف بھی حاصل تھا
آپؓ کے دور خلافت میں قرآن مجید کو جمع کیا گیا
اس لئے آپؓ کو جامع قرآن بھی کہا جاتا ہیں
آپؓ نے سب سے پہلے اسلام کی خاطر سرزمین حبشہ کی طرف ہجرت فرمائی
اور بعدازاں دوسری ہجرت مدینہ منورہ کی طرف فرمائی
آپؓ کے نکاح میں سرکار دوعالمؐ کی دو صاحبزادیاں حضرت رقیہؓ اور حضرت ام کلثومؓ رہی ہیں جس کی وجہ سے آپؓ کالقب ذوالنورین ہیں
آپؓ کاشمار عشرہ مبشرہ میں ہوتا ہیں
آپؓ کے دور خلافت میں مسجد حرام اور مسجد نبوی کی توسیع ہوئی
آپؓ کے دور خلافت میں ہی پہلا بحری جہاز بنایا گیا

نبی اکرمؐ نے فرمایا
جنت میں ہر نبی کا ایک رفیق( ساتھی) ہو گا میرا رفیق عثمان بن عفان ہو گا

آپؓ کو متعدد مرتبہ نبی اکرمؐ نے جنت کی بشارت دی
سیدنا عبد الرحمن بن سمرہؓ فرماتے ہیں
جس وقت نبی کریم ﷺ جیش العسرة کی تیاری کر رہے تھے تو سیدنا عثمان بن عفانؓ اپنی آستین میں ایک ہزار دینار لے کر آئے اور انہیں آپ ﷺ کی جھولی میں ڈال دیا

❞فرأيت النبي ﷺ يقلبها في حجره ويقول ماضر عثمان ما عمل بعد اليوم.❝
ترجمہ:
میں نے دیکھا کہ آپ ﷺ ان دیناروں کو اپنی جھولی میں الٹ پلٹ کرتے ہوئے فرمارہے تھے:
"آج کے بعد عثمانؓ کا کوئی عمل انہیں کچھ بھی نقصان نہیں دے سکے گا۔”
📚 سنن الترمذی:3701:وسندہ حسن لذاته

آپؓ شرم وحیا کا پیکر تھے

ایک واقعہ اماں عائشہؓ بیان فرماتی ہیں
رسول الله ﷺ میرے گھر میں لیٹے ہوئے تھے اور آپ ﷺ کی دونوں رانوں یا پنڈلیوں سے کپڑا ہٹا ہوا تھا اتنے میں باری باری سیدنا ابو بکرصدیقؓ اور سیدنا فاروق اعظمؓ نے اندر آنے کی اجازت طلب کی تو آپ ﷺ نے انہیں اجازت دے دی اور ایسے ہی لیٹے لیٹے ان سے گفتگو کرتے رہے
پھر جب سیدنا عثمان بن عفانؓ نےاندر آنے کی اجازت مانگی تو آپ ﷺ اٹھ کر بیٹھ گئے اور اپنا کپڑا درست کرلیا
سیدہ اماں عائشہؓ فرماتی ہیں
ان تینوں کے جانے کے بعد جب میں نے آپ ﷺ سے اس کی وجہ پوچھی تو آپ ﷺ نے فرمایا

❞ألا أستحي من رجل تستحي منه الملائكة.❝
ترجمہ: "میں اس شخص سےحیا نہ کروں جس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں!”
📚 «صحیح مسلم: ٢٤٠١
آپؓ کا زمانہ خلافت بارہ سال کے عرصہ پر محیط ہے
جس وقت باغیوں نے آپؓ کو گھر میں محصور کر دیا اور 40دن تک کھانا اور پانی تک اندر نہ جانے دیا
تو اس وقت سیدنا علی المرتضیؓ نے اپنے دونوں شہزادوں سیدنا حسنؓ اور سیدنا حسینؓ کو سیدنا عثمان بن عفانؓ کی حفاظت پر مامور فرمایا تھا
اس طرح 40 دن بھوکے اور پیاسے رہنے کیبعد مسلمانوں مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ مظلوم مدینہ امیرالمومنین سیدنا عثمانؓ کو سنہ 35 ھ، 18 ذی الحجہ، بروز جمعتہ المبارک
82 سال کی عمر میں انھیں ان کے گھر میں قرآن کریم کی تلاوت کے دوران میں شہید کر دیا گیا اور مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں دفن ہوئے

Leave a reply