حجاب کے خلاف مہم: ہندو انتہا پسندوں نےاترپردیش میں بھی باحجاب طالبہ کوکلاس سے نکال دیا

نئی دہلی: بھارت میں مودی سرکار کے جھنڈے تلے ہندوانتہاپسندی عروج پر کرناٹک کے بعد اب اترپردیش کے ایک کالج سے بھی حجاب پہننے والی طالبہ کونکال دیا گیا۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہرجون پورکے ایک کالج میں مسلمان طالبہ کوحجاب کرکے کالج آنے پرکلاس سے نکال دیا گیا۔پرنسپل اوراساتذہ نے بھی طالبہ کی مدد کرنے کے بجائے یونیفارم کے اصولوں کی پابندی کرنے کو کہا۔

کالج پرنسپل کا کہنا ہے کہ کالج میں سب کویکساں نظرآنے کے لئے اصولوں کی پابندی کرنا ہوگی۔

بھارت: وزیر تعلیم کامدھیہ پردیش میں بھی طالبات کےحجاب پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ

قبل ازیں انتہا پسند ہندوؤں نے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے اسکولوں میں بھی طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار نے کہا تھا کہ ریاستی طور پرجلد حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی جائے گی کیونکہ یہ یونیفارم کا حصہ نہیں ہے ہر اسکول کا اپنا ڈریس ہے، اسکول کا ڈریس پہن کر بچے اسکول آئیں تو ہی ان کی پہچان ہوتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ حجاب پہننے پر ملک میں کوئی پابندی نہیں ہے لیکن جنہوں نے حجاب پہننا ہے وہ اپنے گھروں میں پہنیں، بازار میں پہنیں اور یا پھر دیگر مقامات پہ پہنیں کوئی پابندی نہیں ہے مگر اسکول میں آنے کے لیے یونیفارم ہی پہننا پڑے گا۔

مودی یاد رکھ حجاب مسلمان خواتین کا حق ہے:با حجاب طالبات پرحملوں کی مذمت کرتے ہیں :فواد چوہدری

ریاست مدھیہ پردیشن کے وزیر تعلیم کی جانب سے جاری کردہ بیان کو اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے افسوسناک قرار دیا گیا جب کہ مسلمان تنظیموں کی جانب سے بھی واضح طور پر سخت برہمی ظاہر کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں باحجاب طالبات کے داخل ہونے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔حجاب پرپابندی کیخلاف بھارت کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا جارہا ہے طالبات کے احتجاج کوروکنے کے لئے کرناٹک کے تعلیمی ادارے 16 فروری تک بند کردئیےگئے ہیں۔

بھارت میں حجاب پرپابندی کے خلاف احتجاج ، تعلیمی ادارے3 روز کے لئے بند

Comments are closed.