عزیر بلوچ تین افراد کے قتل کے مقدمے سے بری

karachi

کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے گینگ وار کے ملزم عزیر بلوچ کو تین افراد کے قتل کے مقدمے میں بری کردیا ہے۔ یہ مقدمہ 2009 میں چاکیواڑہ تھانے میں درج کیا گیا تھا، جس میں عزیر بلوچ پر پولیس اہلکار سمیت تین افراد کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

عدالت نے ملزم عزیر بلوچ کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے اسے قتل کے الزامات سے بری کردیا۔ وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عزیر بلوچ کو گرفتار ملزمان کے بیانات کی بنیاد پر مقدمے میں شامل کیا گیا تھا، تاہم ان بیانات کی بنیاد پر اس کے خلاف ثابت کرنے کے لئے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔ وکیل نے مزید کہا کہ مقدمے میں گرفتار دیگر ملزمان پہلے ہی بری ہوچکے ہیں۔عدالت نے تمام دلائل کو مدنظر رکھتے ہوئے گینگ وار کے ملزم عزیر بلوچ کو مقدمے سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اس فیصلے کے بعد عزیر بلوچ کی رہائی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ عزیر بلوچ ایک معروف گینگ وار ملزم ہے اور اس پر متعدد سنگین الزامات عائد ہیں، جن میں قتل، دہشت گردی اور بھتہ خوری شامل ہیں۔ لیکن اس مقدمے میں عدلیہ نے اس کے خلاف الزامات کو ناکافی شواہد کی بنا پر مسترد کردیا۔

مشہور کمپوزر آرنلڈ شوئن برگ کا میوزک کیٹلاگ آگ میں جل کر تباہ

کوئٹہ،کان میں دھماکے کے بعد سرچ آپریشن مکمل، 12 لاشیں نکال لی گئیں

Comments are closed.