تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی نے عزیر بلوچ کے حکم پر 10 افراد کو قتل کرنے والے لیاری گینگ وار کے ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا ہے۔
نجی ٹی کی کے مطابق سی ٹی ڈی نے پرانا گولیمار میں کارروائی کرتے ہوئے ملزم شہریار عرف شریل کو گرفتار کرلیا، ملزم رحمان بلوچ کا داماد ہے جس نے عزیر بلوچ کے کہنے پر سال 2014ء میں 10 افراد کو قتل کیا۔سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اُس نے پاک کالونی میں پولیس اہلکار فاروق کو شہید کیا، کئی افراد کو قتل کرکے ان کی لاشیں نالے میں پھینکیں، انور کوجک کے بھائی پٹھان کو دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کیا اور لاش ندی میں پھینکی، ملزم پرانا گولیمار اور لیاری سے بھتہ وصول کرتا تھا، ملزم سے مزید تحقیقات جاری ہیں جس میں کئی اہم انکشافات متوقع ہیں۔
میں لوگوں کو قتل کر کے اُن کی لاشیں نالے میں پھینک دیتا تھا ۔پاک کالونی میں پولیس اہلکار کو شہید کیا، کئی افراد کو قتل کرکے ان کی لاشیں نالے میں پھینکیں، انور کوجک کے بھائی پٹھان کو دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر قتل کیا اور لاش ندی میں پھینکی ۔ ملزم نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئیے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو پاکستان کی حساس معلومات دینے کا اعتراف کیا تھا۔کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں جمع کرائے گئے گینگ وار کے سرغنہ کے اقبالی بیان میں عذیر بلوچ نے سابق صدر آصف زرداری، اویس مظفر ٹپی، شرجیل میمن و دیگر کے بھی راز کھول دئیے۔
عذیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو پاکستان کی حساس معلومات دینے کا بھی اعتراف کرلیا تھا۔اعترافی بیان کے مطابق اویس مظفر ٹپی کو آصف زرداری کے لیئے 14 شوگر ملوں پر قبضے میں مدد کی جو کم پیسے دیکر خریدیں گئیں، میں نے آصف زرداری کے کہنے پر اپنے گروہ کے 15 سے 20 لڑکے بلاول ہاؤس بھیجے، لڑکوں نے بلاول ہاؤس کے گردہ نواح میں 30 سے 40 بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی کرائے، ان بنگلوں اور فلیٹس خریدنے کے لئے آصف زرداری نے انتہائی کم قیمت ادا کی۔
اقبالی بیان میں کہا گیا کہ ایرانی خفیہ ایجنسی کے حاجی ناصر کے ساتھ ایران گیا اور اس نے ایرانی خفیہ ایجنسی کے افسران سے ملاقات کرائی، ایرانی خفیہ ایجنسی نے میری حفاظت کی ضمانت دی اور بدلے میں مجھ سے معلومات دینے کا مطالبہ کیا جس پر میں راضی ہوگیا، ایرانی انٹیلی جنس کو میں نے کراچی میں آرمڈ فورسز کے اعلی افسران اور اہم تنصیبات کے نام بتائے، ایران کو کراچی کے حساس اداروں کے اعلی افسران کے نام اور رہائشگاہوں کی معلومات بھی دی۔

Shares: