عزیر بلوچ کی سخت سیکورٹی میں عدالت پیشی، فرد جرم عائد

0
84

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تاجر کے اغواء برائے تاوان اور قتل کے مقدمے میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ پر فرد جرم عائد کر دی ہے تاہم ملزم عزیر بلوچ نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کوسخت سیکیورٹی میں چہرہ ڈھانپ کراور ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں پیشی کے دوران فاضل جج نے مجرم کو فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ فرد جرم کے مطابق عزیر بلوچ پرعبدالصمد کے اغواء برائے تاوان اور قتل کا الزام ہے۔ ملزم نے 10 لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور70ہزارروپے لینےکے باوجود مغوی کوقتل کیا۔ جج نے استفسار کیا کہ کیا آپ جرم قبول کرتے ہیں۔

عدالت میں موجود عزیر بلوچ نے نفی میں سرہلا کرصحت جرم سے انکارکر دیا۔ عدالت نے ملزم کے انکار پر تحقیقاتی افسر اور گواہان کونوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہان کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے

ملزم کی پیشی کے موقع پر سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رینجرز کی بھاری تعینات تھی۔ مذکورہ مقدمے میں عزیر بلوچ کا بھائی زبیر بلوچ ودیگر گرفتار ہیں اور دیگر ملزمان پر پہلے ہی فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

خیال رہے کہ عزیر بلوچ کو پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے  جنوری 2016 میں گرفتاری کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔جس کے بعد اپریل 2017 میں فوج نے اعلان کیا کہ ‘جاسوسی’ کے الزامات پر انہوں نے عزیر بلوچ کی حراست میں لے لیا۔

یاد رہے کہ عزیر بلوچ انسداد دہشت گردی اور سیشن عدالتوں میں اپنے حریف ارشد پپو کے بہیمانہ قتل سمیت 50 سے زائد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کو بتایا گیا ہے کہ رینجرز نے مبینہ طور پر سیکیورٹی خدشات کے باعث کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر جان بلوچ کو کراچی سینٹرل جیل سے میٹھا رام ہاسٹل سب جیل منتقل کردیا۔

یہ معلومات انسداد دہشت گردی عدالت ( اے ٹی سی-VXI ) میں قتل اور دہشت گردی کے الزامات سے متعلق کیس میں سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے جمع کروائے گئے خط میں فراہم کی گئی۔ 2013 میں پاک کالونی پولیس اسٹیشن میں قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

 

 

عزیر بلوچ کی 36 صفحات پرمشتمل جے آئی ٹی پہلی بار منظر عام پر، سیکڑوں‌ قتل کا اعتراف،خطرناک انکشافات

Leave a reply