نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے ہیلتھ ورکرکی پٹائی لگا دی تودوسرا درخت پرچڑھ گیا۔
باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں ویکسین سے بچنے کے لئےلوگوں نے انوکھے طریقے نکال لئےکورونا ویکسین کسی قیمت پرنہیں لگوانی بھارتی ریاست اترپردیش میں ویکسین لگانے والے کودیکھ کرایک شخص نے ہیلتھ ورکرکی پٹائی کر دی پٹائی کے بعد بھی ویکسین نہ لگوانے والا شخص طبی عملے کو برا بھلا کہتا رہا اور بیچارہ ہیلتھ ورکر بے بسی کی تصویربن کررہ گیا۔
کورونا وائرس کا شاید اب کبھی بھی خاتمہ نہ ہو،عالمی ادارہ صحت
#WATCH Boatman refuses to take vaccine, mishandles a health care worker
He was apprehensive initially but was convinced eventually to take vaccine. In another instance,a man climbed tree but took the vaccine eventually: Atul Dubey,Block Dev Officer,Reoti
(Source: Viral video) pic.twitter.com/fVk5BGbP46
— ANI (@ANI) January 20, 2022
دوسری جانب اترپردیش میں ہی ایک اورشخص ویکسین سے بچنے کے لئے درخت پرچڑھ گیا اوراس وقت تک نیچے نہیں اترا جب تک مجمع اورویکسین ٹیم کی جانب سے ویکسین نہ لگانے کی یقین دہانی کے بعد ہی وہ شخص درخت سے نیچا اترا۔
#WATCH | Ballia, Bihar: Atul Dubey, Block Development Officer, Reoti says, "A man climbed a tree as he didn't want to take the vaccine, but agreed to take the jab after he was convinced by our team."
(Source: Viral Video) pic.twitter.com/aI054zh9Y4
— ANI (@ANI) January 20, 2022
بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں 27 دسمبر سے شروع ہونے والی کورونا کی تیسری لہر میں روزانہ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تیسری لہر میں اب تک 31 لاکھ نئے مریض پائے گئے ہیں۔ ان میں سے 6,912 لوگ مر چکے ہیں۔ شرح اموات صرف 0.2فیصد ہے، یعنی 1000 ہزار مریضوں میں سے صرف 2 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ یہ شرح دنیا میں سب سے کم ہے۔
مختلف ممالک میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق، اومیکرون قسم ڈیلٹا سے 8 گنا کم مہلک ہے۔ لہذا، بہت سے ممالک مریضوں کی ریکارڈ تعداد کے باوجود پابندیاں عائد نہیں کر رہے ہیں۔ اسپین نے کورونا کو عام فلو قرار دے دیا۔
بھارت پھرتباہی کے دہانے پر پہنچ گیا:ایک دن میں کورونا وائرس کے تین لاکھ کیسز:مودی…
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں پہلی لہر میں اتنے کیسز میں 58 ہزار اموات ہوئیں ماہرین صحت اسے ایک بڑی راحت قرار دے رہے ہیں۔ کیونکہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران پائے جانے والے ابتدائی 31 لاکھ مریضوں میں سے 57,921 مریضوں کی موت ہو گئی۔ پہلی لہر میں کل 1.22 کروڑ متاثرہ افراد کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے بعد دوسری لہر میں 2.34 کروڑ مریض پائے گئے۔
دوسری لہر میں پائے جانے والے ابتدائی 31 لاکھ مریضوں میں سے 21,244 کی موت ہو چکی تھی۔ یہ اعداد و شمار ریاستی حکومتوں کے بھی تھے، جنہیں اب تک بہتر کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 21,244 سے کہیں زیادہ تھی۔
بھارت میں انتہا پسند ہندو وکیلوں کا اذان پر پابندی کا مطالبہ
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے کہا کہ اگر کوئی نیا ویرینٹ نہیں آیا تو 11 مارچ تک کورونا وبائی مرحلے میں چلا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاضی کے ماڈل کے مطابق اومیکرون صرف 3 ماہ تک چل سکے گا اور 11 مارچ کے بعد ملک میں کورونا کے نئے مریضوں کا آنا تقریباً بند ہو جائے گا۔
یہ وبا صرف اومی کرون کے مختلف قسم کے ساتھ ختم ہوگی۔ ورلڈ اکنامک فورم کے ڈیووس ایجنڈا پروگرام کے دوران، امریکہ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر انتھونی فوکی نے بتایا کہ اومیکرون صرف اس وبا کو مقامی مرحلے میں لے جائے گا۔ امریکی صدر کے چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر فوکی نے کہا کہ – ‘یہ کہنا تھوڑی جلدی ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ اومیکرون اس وبا کو ختم کر دے گا۔