2013 میں ایک فلم آئی میں ہوں شاہد آفریدی اس فلم کو لکھا واسع چوہدری نے، فلم کے مرکزی کرداروں میں ہمایوں سعید اور ماہ نور بلوچ نظر آئے. فلم سپر ہٹ ہوئی اور اس کے بعد فلمیں بننے کا سلسلہ شروع ہو گیا. اس فلم کے لکھاری واسع چوہدری نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا ہے کہ میںہوں شاہد آفریدی لکھی تو معاوضہ ملنے کی باری آئی تو مجھ سے پوچھا گیا. میںنے ہمایوں سعید سے کہا کہ مجھے آپ پیسے نہ دیں بلکہ ایک مشہور کمپنی کا لیپ ٹاپ دے دیں. اس وقت اس لیپ ٹاپ کی قیمت سولہ ہزار تھی میں نے معاوضے کے طور پر وہ لیپ ٹال لے لیا، اب وہ خراب ہو چکاہے. انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ کمپنی مشہور تھی جس کا یہ لیپ ٹاپ تھا. میں نے بس وہ لے لیا اس زمانے میںاس لیپ ٹاپ کی بہت مانگ تھی.
یاد رہے کہ واسع چوہدری نے ہمایوں سعید کی اور بھی فلمیں لکھیں جن میں جوانی پھر نہیںآنی اور لندن نہیںجائونگا قابل زکر ہیں. ”ہمایوں سعید اور واسع چوہدری کی جوڑی کو بہت زیادہ سراہا جاتا ہے”. واسع چوہدری نہ صرف لکھتے ہیں بلکہ اداکاری اور میربانی بھی کرتے ہیں وہ کئی برس سے دنیا ٹی وی کے پروگرام مذاکرات کی میزبانی کررہے ہیں.