مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ کرنے والے جج نے ویڈیو میں اعتراف کر لیا ،اب نوازشریف کےخلاف فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں رہی،مقدمہ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے،عدلیہ کو نوٹس لینا پڑےگا،ہمارے پاس ایسی اور بھی ویڈیوز موجود ہیں،احتساب کی حقیقت بھی عوام کے سامنے آچکی ہے .

ن لیگ کی طرف سے جاری ویڈیو کی کوئی قانونی حیثیت نہیں: مراد سعید

اے پی سی حکومت پر دباو ڈالنے کے لئے ہے، مراد سعید

سوات آپریشن ہوا تو کس کی حکومت تھی،چیک پوسٹ پر حملہ کا حکم رکن اسمبلی نے دیا، مراد سعید

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ویڈیو پیش کی کسی پر الزام نہیں لگایا،ویڈیو احتساب کے عمل پر سوالات اٹھاتی ہے ،ویڈیو میں جج صاحب کہتے ہیں کہ فیصلہ دباوَ میں دیا،ویڈیو کے بعد نواز شریف کی سزا قانونی اور اخلاقی طور پر ختم ہو چکی .

بچہ بچہ سمجھتا ہے،ویڈیو کے بعد سچ باہرآ گیا ،خورشید شاہ

جج صاحب تھینک یو ویری مچ، آپ نے ویڈیو کا انکار نا کر کے اس کی تصدیق کر دی، مریم نواز

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ویڈیو ریلیز کرنے کے چند منٹ بعد حکومتی ترجمانوں نے کہانیاں شروع کر دیں ، ویڈیو کے بعد حکومتی ترجمان جج کی وکالت میں سامنے آگئے .حکومت نےفارنزک آڈٹ کرایا ان کوپتہ چلاکہ ویڈیوحقائق پرمبنی ہے، چاردن بعدخیال آیا کہ ویڈیوکاحکومت سےکوئی تعلق نہیں ،60،70پیشیوں میں جج نے کسی کو نہیں کہا کہ مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں،

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ نیب سیاسی جماعتوں کوتوڑنےکےلیےاستعمال ہوااورہورہاہے، بہت سے کیس چل رہے ہیں ان کی کیا حقیقت ہے؟یوٹرن لیناحکومت کی پرانی عادت ہے، عباسی کا مزید کہنا تھا کہ حالات عوام کے سامنےرکھنا ضروری تھا ،چاہتےہیں عوام جان سکیں کہ احتساب کی حقیقت کیاہے، اب احتساب کے اس عمل کو کوئی بھی قبول نہیں کرے گا .

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ججوں کو بلیک میل اور ان پر دباوَ ڈال کر اپنی مرضی کے فیصلے کراتی ہے، سوال باقی رہتاہےنوازشریف کی عدالتی سزاکی کیاحیثیت ہوگی؟ کیاآج اس احتساب کےعمل میں کسی کوانصاف مل سکتاہے؟ جب ایک شخص اعتراف کرلےتووہ قانونی طورپرکیس سننےکااہل نہیں رہتا،اب تک جواحتساب ہواہےوہ بھی مشکوک ہوچکاہے،

Shares: