ممبئی :جنگ ہوئی توفتح پاکستان کا مقدرہوگی:بھارتی دفاعی ماہرنے حقائق پیش کردیئے ،اطلاعات کے مطابق بھارت کے سابق پولیس افسر اور دفاعی ماہر ”این سی استھانہ“ نے اپنی کتاب میں پاکستان کی بھارت پر دفاعی برتری کا اعتراف کر لیاہے کہ بھارت کسی طرح سے بھی پاکستان کو جنگ میں شکست دینے کیلئے صلاحیت نہیں رکھتا ہے بلکہ اگرجنگ ہوئی توفتح پاکستان کا مقدراوربھارت کے مقدرمیں‌شکست ہوگی،

سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت پاکستان اور چین کے خلاف نظریاتی اور سٹریٹیجک حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہے ۔

خطے میں عسکری صورت حال پراپنا تحقیقاتی تجزیہ پیش کرتے ہوئے سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن نے انکشاف کیا ہے کہ ایک طرف عسکریت پسند اہلکار اور میڈیا بیان بازی جاری ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان کسی بھی ملک کو فوجی طور پر شکست نہیں دے سکتا، ہتھیاروں پرخطیر رقم خرچ کرنے کے بجائے، بھارت اور پاکستان کو مضبوط بنانے کے ذریعہ موجود سلامتی چیلنجوں کا حل تلاش کرنا چاہیے ۔ورداراجن نے خاص طور پربھارتی سیاسی اور بیوروکریٹک اسٹیبلشمنٹ پر کڑی تنقیدکی ۔

سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن نے انکشاف کیا ہے کہ انتخابات میں پاکستان سے جنگ اوردشمنی صرف ووٹ لینے کا ڈھونگ ہےاس کے سوا کچھ نہیں‌، بھارتی سیاست دان عوام کو جنگ کی طرف اکسا رہے ہیں جو کہ کسی طرح بھی خطے کے لئے فائدہ مند نہیں ،ہندوستان نے 2014 سے اب تک 5 سال میں اسلحہ کی درآمد پر 14 ارب ڈالر خرچ کیے، 36 رافیل جیٹ طیاروں کی نامعلوم قیمت اس میں شامل نہیں ہے،

سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ روایتی ہتھیاربھارت کو پاکستان یا چین کی طرف سے درپیش فوجی مسئلے کے مستقل حل کی کبھی ضمانت نہیں دیں گے،پاکستان اور چین کو ایٹمی ہتھیاروں والے ممالک ہیں، پاکستا ن ا ور چین کو میدان جنگ میں فیصلہ کن شکست نہیں دی جا سکتی، روایتی ہتھیار وں سے خطے میں خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن کہتے ہیں کہ یاد رکھیں ایٹمی پاکستان کی ہار کے خواب غیر حقیقت پسندانہ ہیں، امن چاہتے ہیں تو، اقوام کو توپوں کے گولوں سے پہلے کی چالوں سے گریز کرنا چاہئے۔ یہ 1971 کی بات نہیں ہے، پاکستان کے اسٹریٹجک کمانڈ کے سربراہ جنرل خالد قدوائی نے اطالوی اسلحہ کنٹرول تنظیم کے وفد کو ریڈ لائنز سے آگاہ کیا تھا۔

سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن نے جنرل قدوائی کی ایک خوبصورت پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ”اگر بحیثیت ریاست پاکستان کا وجود خطرے میں ہوا” تو ایٹمی ہتھیار استعمال کیے جائیں گے۔آستھانہ نے جنرل قدوائی کی سرخ لکیروں کا خلاصہ اس طرح کیا” پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کا نشانہ صرف ہندوستان ہے۔“

پاکستان صورتحال کو دیکھ کر بھارت کیخلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے،بھارت پاکستان کے بڑے خطے پر قبضہ کرے یا بری و فضائی افواج کو بڑا نقصان پہنچائے تو ایٹمی ہتھیار استعمال ہوں گے،بھارت پاکستان کا مواشی طور پر گلا گھوٹ یا سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرے تو ایٹمی ہتھیار استعمال ہوں گے، بحری ناکہ بندی اور دریائے سندھ کے پانی کو روکنا بھی پاکستان کو مسائل کا شکار کرنے کی بدیانتی کے مترادف ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی دفاعی ماہر اور سابق پولیس افسر استھانہ نے اپنی کتاب ” قومی سلامتی، روایتی ہتھیاروں کی دوڑ، ایٹمی جنگ کا سایہ“ کے عنوان سے شائع کی ہے۔اس کتاب کی اشاعت کے بعد ایک طرف انتہا پسندہندووں کی طرف سے سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن پرسخت تنقید کی جارہی ہےکہ اس کی تحریر نے بھارتیوں کے حوصلے پست کردیئے ہیں‌ دوسری طرف وہ لوگ جوپہلے اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ بھارت جنگ کی صورت میں ٹوٹ جائے گا کا کہنا کہ سیکیورٹی امور کے ماہر سدھارتھ ورداراجن نے ان کے موقف کی تائید کی ہے

Shares: