یہ بھارت ہے جہاں اانسانوں سے درندوں جیسا سلوک اعزازسمجھا جاتا ہے، دلت لڑکے پرتشدد کی دل دہلادینے والی ویڈونے سب کو ہلا کررکھ دیا
نئی دہلی : یہ بھارت ہے جہاں اانسانوں سے درندوں جیسا سلوک اعزازسمجھا جاتا ہے، دلت لڑکے پرتشدد کی دل دہلادینے والی ویڈونے سب کو ہلا کررکھ دیا ،اطلاعات کےمطابق بھارت میں مبینہ چوری کے الزام میں مشتعل ہجوم نے دو دلت نوجوانوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بناکر ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔
आदिवासियों दलितों को अब तय कर लेना चाहिए कि वे इस सवर्ण पोषित हिन्दू धर्म का हिस्सा नहीं है। ये मनुवादी दलित पिछड़े आदिवासियों से नफ़रत करते हैं इसलिए इनके ख़िलाफ़ अब जंग का एलान करना होगा।@BhimArmyChief @Kush_voice@HemantSorenJMM @Profdilipmandal#23_फरवरी_भारतबन्द_रहेगा pic.twitter.com/wNhkaqM9Qc
— Sanjay Kumar Meena (@SanjayUkroond) February 20, 2020
غیر خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع ناگور میں بدترین تشدد کا یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں مبینہ چوری کے الزام میں دو دلتوں کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی ہے۔پولیس نے واقعے میں ملوث 7 افراد کو حراست میں لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ نوجوان چچا زاد بھائی ہیں۔
आज नागौर में करणु गांव में मात्र 100 रूपये चुराने के शक में दलित युवक को नंगा करके मारा और गुप्तांग में पेट्रोल लगाए जाने की बहुत ही अमानवीय घटना सामने आयी है। @Profdilipmandal @BhimArmyChief @PJkanojia @ashokgehlot51 @hanumanbeniwal @ReallySwara @Kush_voice @puneetsinghlive pic.twitter.com/3dhQ3jkkQE
— Sanjay Kumar Meena (@SanjayUkroond) February 19, 2020
میڈیا رپورٹس کے مطابق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متاثرہ شہریوں نے واقعے کا مقدمہ درج کرایا جبکہ شوروم انتظامیہ کی جانب سے بھی دلتوں نوجوانوں کے خلاف پیسے چرانے کا مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔شکارت میں متاثرہ نوجوانوں نے کہا کہ ہم اپنی بائیک کی سروس کروانے گئے تھے لیکن ملازمین نے ہم پر چوری کا الزام لگا کر تشدد شروع کردیا۔
مان ہنومان نے پولیس سے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے واقعتے کو خوفناک اور گھناونا قرار دیتے ہوئے ریاست اشوک گہلوت حکومت سے کہا کہ وہ معاملے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے کارروائی عمل میں لائیں۔