بالآخر ڈینگی بخار کے توڑ کیلئے ویکیسن تیارکرلی گئی ، کہاں تیار ہوئی ؟ جانیئے

ویتنام : بالآخر سائنسدان ڈینگی بخارکے توڑ کے لیے ویکسین تیار کرلی گئی ہے. یوں بڑے عرصے کے بعد انسان کو مچھر کیخلاف بڑی کامیابی مل گئی .تاہم انسانوں پر استعمال کی منظوری فی الحال نہیں دی گئی۔

ذرائع کے مطابق ویتنام میں کام کرنے والی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ٹران کے مطابق ویکسین تیار کرنے میں 20 سال لگے اور اسے مختلف تجرباتی مراحل سے گزارا گیا ہے۔

ڈاکٹر ٹران نے بتایا کہ ویکسین کتنی محفوظ ہے اور اس کی تاثیر کے حوالے سے سات سال تک دس ممالک میں کامیاب تجربات کیے گئے جن میں انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن، تھائی لینڈ اور ویتنام شامل ہیں۔

یاد رہے کہ ڈینگی بخار کے توڑ کے لیے ویتنام میں 2011 سے 2019 تک 2336 بچوں کو مذکورہ ویکسن دی گئی جن کی عمر دو سے 14 سال کے درمیان تھی اور تمام بچے بغیر کسی طبی پیچیدگی کے محفوظ رہے۔

ڈاکٹر ٹران نے اس ویکسین کے متعلق بتایا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی تجربے کے نتائج حوصلہ افزا رہے جہاں 9 سے 16 سال کے بچوں پر اس ویکسین کو آزمایا گیا ہے۔ 54 ممالک میں اس ویکسین کو استعمال کرنے کی منظوری مل چکی ہے اور متعدد میں اس کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

یاد رہے کہ ڈینگی مادہ مچھر کے کاٹنے سے پاکستان بالخصوص لاہور شہر میں سیکڑوں لوگ بیمار ہوگئے تھے اور چند مریض تو اس کی وجہ سے وفات پا گئے تھے . ڈینگی مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماری ہے جو زیادہ تر ترقی پذیر ممالک میں پائی جاتی ہے اور ہر لاکھوں افراد اس سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔

Comments are closed.