لکھنو:بھارت میں خواتین ، بچیوں اوربے بسوں پرظلم جاری،پاکستان میں احتجاج جاری،اطلاعات کے مطابق بھارت میں ایک بارپھرخواتین ، بجیوں اوردیگربے بس طبقات پرہندودہشت گردوں اورانتہا پسندوں کی طرف سے ظلم وتشدد جاری ہے اورپاکستان میں احتجاج جاری ہے کسی کو کوئی پرواہ تک نہیں
باغی ٹی وی ذرائع کےمطابق ویسے تو بھارت بھر میں روزانہ سیکڑوں ایسے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں جہاں خواتین اورخاص کرچھوٹی بچیوں پربہت زیادہ تشدد کیا جاتا ہے اوراس تشدد کے پیچھے مودی کے تربیت یافتہ انتہا پسند ہندودہشت گرد ہیں
یہ بھارت ہےجہاں ایک بچی کودرخت کےساتھ باندھکرظلم کیا جارہاہےاور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش ہیں
میڈیا،سیاستدان ہندودہشت گردی اورانتہا پسندی کی مذمت کی بجائے اپنےسیاسی آقاوںکوبچانے کی کوشش کررہے ہیں
کوئی ساتھ چلےیا نہ چلے اس نظام کے خلاف آوازبلندکررہا ہوں کیونکہ میں"باغی"ہوں pic.twitter.com/UBY2NjVvIn
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) October 22, 2021
باغی ٹی وی کو ایک ویڈیو موصول ہوئی ہے جس میں لکھنو کے کاکاری علاقہ میں ایک چھوٹی بچی کو درخت کے ساتھ باندھ کرتشدد کا کا نشانہ بنایا جارہاہے
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ بجی جو کی اپنے گھر کے قریب ہی ایک دوکان سے گھر کے لیے کچھ خریدنے کےلیے جارہی تھی کہ راستے میں اس بچی کوپکڑ کردرخت کے ساتھ باندھ دیا گیا ہے
ادھر پاکستان میں سوشل میڈیا پراس حوالے سے ایک نوحہ کناں ہے ، اکثرپاکستانیوں کا کہنا ہے کہ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ بھارت میں نوازشریف کے یارغار مودی کے تربیت یافتہ خواتین اور بچیوں پرتشدد کررہے ہیں نہ تو نوازشریف نےاپنے تعلقات کا استعمال کرکے مودی کہا کہ وہ ان تنہا پسدوں کوتشدد سے روکے اور نہ ہی کسی دوسری سیاسی جماعت نے مودی کے تربیت یافتہ ہندوانتہا پسندوں کے اس عمل کی مذمت کی ہے
بڑی تعداد میں پاکستانیوں کایہ بھی کہنا ہے کہ انہیں یہ دیکھ کردکھ ہوا ہے کہ اس ملک کے بھارت نوازسیاستدانوں کےساتھ ساتھ پاکستان کے چند بڑے بڑے میڈیا گروپس بھی بھارت کی مذمت نہیں کررہے
صارفین کا کہنا ہےکہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ کچھ سیاسی جماعتیں پاکستان میں حکومت کے خلاف توڑپھوڑ اورپرتشدد احتجاج میں مصروف ہیں لیکن ان کی طرف سے مودی اورمودی کے تربیت یافتہ اتنہا پسندوںکی مذمت کا نہ کیا جانا بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے