وباء کی وجہ سے رمضان المبارک کے دوران ملک میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جا سکتی ہے، خامناای

باغی ٹی وی :ایران کے رہبر اعلی علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر رمضان مبارک کے دوران ملک میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

جمعرات کے روز خامنہ ای کا یہ بیان ایسے قت میں سامنے آیا ہے جب ایران دنیا بھر میں اس وبائی مرض کے پھیلاؤ کا بدترین صورت میں شکار ہونے کے بعد اپنی اقتصادی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کی کوششوں میں مصروف ہے۔

ایرانی رہبر اعلی کے مطابق "نماز اور خطبوں سمیت رمضان مبارک میں عوامی اجتماعات کے سے محروم ہونے کی صورت میں ہمیں چاہیے کہ اپنی یک جہتی میں اسی احساس کو پیدا کریں۔ایرانی ذمے داران اعلانیہ طور پر ابھی تک رمضان کے لیے کسی منصوبے کو زیر بحث نہیں لائے ہیں۔ایرانی پارلیمنٹ کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے مقصد سے ملک کو ایک ماہ کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کے ہنگامی قانونی بل کو مسترد کر چکی ہے۔

واضح‌رہےکہ ایران میں جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہزار سے زائد ہوگئی۔رپورٹس کے مطابق ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 67 ہزار 286 ہوگئی ہے۔

ایران میں کورونا وائرس سے صحت یاب افراد کی تعداد 27 ہزار 39 ہوگئی ہدنیا کے 209 ممالک میں کورونا کیسز14 لاکھ 86 ہزارسے تجاوز کر گئے ہیں جب کہ 83 ہزار 64 اموات ہوئی ہیں۔کورونا سے متاثرہ 3لاکھ 8 ہزار 549 مریض صحت یاب ہوئے تاہم 47 ہزار915 متاثرہ افراد کی صحت تاحال تشویشناک ہے۔
:ایران میں اس وقت پانچ لاکھ کے قریب افراد اس وبائی مرض سے متاثر ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ آج منگل کی صبح ایرانی وزیر صحت نے اعلان کیا تھا کہ متعلقہ حکام ابھی تک کرونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے مرحلے تک نہیں پہنچے۔ وزیر نے غالب گمان ظاہر کیا کہ وبا کے پھیلاؤ کی صورت حال آئندہ ماہ مئی کے اختتام تک جاری رہے گی۔

Shares: