انڈیا کے غیر قانونی قبضے،وادی چنار کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور اہل کشمیر کے فوجی محاصرے کو دو سال مکمل ہو چکے ہیں۔ وادی چنار کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ وادی چنار کی شناخت، سیاسی ، معاشی اور مذہبی حق چھین لیا گیا ہے۔

دو سال قبل انڈین وزیراعظم مودی حکومت نے پانچ اگست کو وادی چنار کو آئین میں حاصل خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔ وادی چنار کی آٸینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد وادی چنار میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا جو ایک غیر قانونی اقدام تھا

وادی چنار میں غاصب بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے اہل چنار کے باسیوں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے ،سینکڑوں سے زیادہ نواجون کو شہید کردیا گیا، ماں بہنوں کی عزتوں کو پال کیا جارہا ہے، ساتھ ہی بزدل بھارتی فوج نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتی جارہی ہے، بچوں اور بزرگوں کو پیلٹ گنز
اور آنسو گیس کی شیلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں بربریت کی انتہا کررکھی ہے سینکڑوں پابندیوں کے باعث وادی چنار کی عوام مشکلات ومصاٸب کا شکار ہیں وادی چنار لاک ڈاؤن پر لاک ڈاؤن کا شکار ہیں

مودی سرکار کی حکومت نے کورونا واٸرس کی آڑ میں پابندیوں کو مزید سخت کردیا تھا اس وقت پوری وادی چنار وحشت و بربریت کی تصویر پیش کر رہی ہے۔انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کر رکھی ہے،
ہسپتال و کاروبار بند ہیں اور اسکول کالج ،یونيورسٹیاں بند ہیں کشمیری قائدین اور سیاسی رہمناٶں کو پابند سلاسل رکھا گیا ،کشمیریوں کا علاج معالجے کی سہولت بھی نہیں دی جارہی ہے وہاں ادویات اور خوراک کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔ وادی چنار کے باسی بھارتی ظلم و ستم ہونے کے باوجود انکے حوصلے پست نہیں ہوٸے ہیں ،بلکہ حریت کو مزید تقویت ملی

ہندوستان اندرونی خلفشار کا شکار ہوچکا ہے۔۔ ہندوستان نے وادی چنار پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑائی ہیں وادی چنار کی عوام بھارت کے تسلط سے آزادی چاہتے ہیں ہندوستانی افواج جس طرح وادی چنار کے نوجوانوں کو شہید کرتی جارہی ہے اور اپنے حق کے لیے احتجاج کرنے والوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کرتی ہے یہ ظلم وستم کی انتہا ہے

وادی چنار کے عوام کو ظلم و جبر آزماکر آزادی کے جنون و جذبے کو کچلنے کے گھناؤنے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں ہندوستانی فوج نے موباٸل اور انٹرنیٹ سروسز پر پابندی کے ذریعے وادی چنار کے لوگوں کی آواز کو دبانے کی جارحانہ کوششیں وادی چنار کے لوگوں کو شکست نہیں دے سکتیں ، ہندوستان کے پاس اب آزمانے کے لیے کچھ نہیں بچا ہندوستان کے ہتھیار ہمارے کشمیری بہن او بھاٸیوں کے جسموں کو چھلنی کرتے رہے اور انکے حوصلوں کو بلند کرتے رہے ہیں

ہندوستانی کا گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے اب وادی چنار کا مسئلہ ایک عالمی معاملہ بن چکا ہے وادی چنار دو ایٹمی ممالک کے درمیان سلگتی چنگاری ہے، بھارت کشمیر میں 73 سالوں سے ظلم و ستم کی انتہا کررہا ہے، عالمی برداری مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ، وادی چنار کے عوام کو انصاف دلانے کےلئے کشمیر کا مسئلہ عالمی عدالت انصاف کو بھجوائے یہ وادی چنار کا حق خودارادیت کے حصول کی جنگ ہے اس لئے انسانی حقوق کے تمام کمیشنوں کو وادی چنار کے لوگوں کو انکا حق دینا چاہیے

وادی چنار کی بہادر عوام ہندوستانی فوج کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے ہیں وادی چنار کے شہداء کا لہو ایندھن بن کر آزادی کی شمع کو فیروزاں کرتا رہا گا ان شاء اللہ ہندوستان وادی چنارط میں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے کوشاں ہیں مگر اللہ کے فضل وہ ہمیشہ منہ کے بل کی کھاٸے گا ۔

آخر میں بھارت کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پوری پاکستانی قوم وادی چنار کی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے-وادی چنار کی عظیم جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں . پاکستان اور وادی چنار ایک لڑی میں پروے ہوئے ہیں ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں پاکستان کشمیر اور کشمیر پاکستان کے بغیر ادھورا ہے، کشمیریوں کے ساتھ ہمارا رشتہ محبت، بھائی چارے ،اخوت اور لاالہ الااللہ کا ہے

وادی چنار کی عوام اپنے قیمتی لہو سے آزادی کی نئی تاریخ لکھ رہے ہیں ہم کل بھی وادی چنار کے ساتھ کھڑے تھے،آج بھی ساتھ کھڑے ہیں اور کل بھی ساتھ کھڑے رہیں گے-کوئی طاقت پاکستانیوں اور کشمیریوں کے اس لازوال رشتے کو ختم نہیں کرسکتی وادی چنار میں بے گناہ عوام کی شہادت پر دنیا اور اقوام عالم کی خاموشی کا کوئی جواز نہیں ہے دنیا ،اقوام عالم اور سلامتی کونسل کشمیریوں کو حق خودارادیت دے ۔

اللہ پاک کشمیر کو بھارتی فوج کی بربریت نجات دے آمین یارب العالمین!

تحریر حمزہ احمد صدیقی
‎@HamxaSiddiqi

Shares: