وادی کالاش روڈ کی تعمیر میں تاخیر ہونے پر وادی کالاش بمبوریت کے عوام سراپا احتجاج ہوگئے

بنیادی ضروریاتوں سے محروم ہونے کے باوجود کبھی حق کے لیے احتجاج نہ کرنے والے وادی کالاش کے پرامن باشندے بمبوریت میں آئے روز احتجاج پر ہیں اور ان کی مطالبہ ہے کہ جلد از جلد وادی کالاش روڈ پر کام شروع کیا جائے وہ جھوٹے وعدوں اور مزید کام میں تاخیر کو کبھی برداشت نہیں کر سکتے ہیں کئ سالوں سے ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا جو کہ ناقابل برداشت عمل ہے بحثیت پاکستانی ہمیں بھی روڈ کی ضرورت ہے ہم بھی سہولت سے بھر پور زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔

گزشتہ کئ حکومتوں نے یقین دلایا کہ بہت جلد وادی کالاش میں نئے روڈ تعمیر کیا جائے گا جس سے یہاں ترقی کے راہ ہموار ہو جائیں گے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ آج تک کسی بھی حکومت نے اپنے واعدے پورے نہیں کر پائے ہیں ۔

مجودہ حکومت سیاحت کے شعبے پر کام کرنے کے بڑے بڑے دعوے تو کر رہا ہے مگر ابھی تک سیاحوں کے لئے کوئ اقدامات علاقے میں نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ایک سیاح کو آرام دہ سفر کے لیے اچھے روڈ چاہیے مگر وادی کالاش کے راستے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ روڈ سیاحوں کے لئے جس طرح اہم سمجھا جاتا ہے اس سے کئ گناہ مقامی لوگوں کے لیے بھی صاف اور آرام دہ روڈ اتنے ہی اہم ہیں۔

موجودہ حکومت کے کردادگی پر سوالیہ نشان ہے کہ وادی کالاش بمبوریت کے عوام گزشتہ چند دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں کہ وادی کے روڈ پر جلدی شروع کیا جائے روڈ کی تعمیر مزید تاخیر برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔

وادی کالاش کے تینوں وادیوں میں اس وقت بھی بنیادی ضرورت یعنی روڈ نہ ہونے کی وجہ سے وادی کالاش میں رہنے والے افراد اور دنیا بھر سے آنے والے سیاح خستہ حال سڑکوں پر سفر کرنے سے پریشان ہیں۔ ان وادیوں میں سیاحت کی غرض سے آنے والے سیاح ہمیشہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ

وادی کالاش میں آنے سے ان کو مختلف قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے اور سیاحت کے شعبے میں یہاں کے راستے سب سے بڑی روکاوٹ ہے۔ روڈ کسی بھی علاقے کی ترقی میں سب سے پہلی ضرورت ہے تاکہ علاقے میں امدروفت کے ساتھ ساتھ لوگ آرام کے ساتھ اپنے منزل مقصود تک پہنچ جائیں۔

وادی کالاش سیاحت کے حوالے سے پورے دنیا میں مشہور ہونے کے ساتھ ساتھ پرامن ہونے کی وجہ سے بھی مشہور ہیں وادی کالاش میں آباد پاکستانی عوام پاکستان بننے سے آج تک تمام تر بنیادی ضروریات سے محروم ہونے کے باوجود بھی خاموش ہیں یہ ہماری بدقسمتی اور بے غیرتی ہے کہ ہم

بحثیت پاکستانی اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے سے ہمیشہ قاصر رہے ہیں۔ جب تک آپ اپنے حق کے لیے نہیں اٹھ کھڑے ہونگے کوئ آپ کو آپکے حق نہیں دیں گے۔

Comments are closed.