انتخابات سے قبل اسرائیلی بیان ”گھناﺅنا کھیل“، ترکی
ترکی نے اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے کی وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
دنیا جو بھی کرلے وادی اردن کا علاقہ نہیں چھوڑیں گے .نیتن یاہواکڑگئے
ترک وزیرخارجہ مولود جاووش اوگلو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنا کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگا۔ اسرائیل کی اس طرح کی تمام کوششیں غیرآئینی، ناقابل قبول، اور حقائق کو تبدیل کرنے کی کوشش ہیں۔
اوگلو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانے کا سختی سے نوٹس لے۔
ترک وزیرخارجہ کے مطابق نیتن یاھو انتخابات سے قبل ایسے تمام پیغامات سے خود کو نسل پرست ثابت کرنا چاہتے ہیں اور فلسطینیوں کے خلاف غیرآئینی اقدامات اور نسل پرستی مسلط کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 17ستمبر کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وادی اردن اور شمالی بحر مردار کے علاقے کو اسرائیل میں ضم کردیں گے۔ ان کے اس بیان پر عالم اسلام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔