آزادکشمیر میں میں الیکشن 2021 کو چند روز باقی رہے گئے ہیں. تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواران الیکشن مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ آزادکشمیر کے تمام انتخابی حلقے سیاسی گہما گہمی جاری ہے۔

لیکن ان تمام حلقوں میں اہم ترین حلقہ LA – 32 حلقہ نمبر 6 ہے۔ اسکی اہمیت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کا آبائی حلقہ ہے۔ یہ حلقہ مظفرآباد ڈویژن میں ہے اور ضلع جہلم ویلی (ہٹیاں بالا) میں ہے۔

اس حلقے کی اہم ترین یونین وادی کھلانہ ہے۔ وادی کھلانہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ پاکستان کے پہلے نشان حیدر پانے والے فوجی کیپٹن سرور شہید وادی کھلانہ کی بلند پہاڑی ” تلپترا ” کے مقام پر شہید ہوئے تھے۔ اس اعتبار سے وادی کھلانا آزادکشمیر کی تاریخ میں اہمیت کی حامل ہے۔
اسکے ساتھ وادی کھلانہ آزادکشمیر کے دو بڑے ڈویژن یعنی کہ پونچھ ڈویژن اور مظفرآباد ڈویژن کا سنگم بھی ہے۔ وادی کھلانہ لائن آف کنٹرول پر واقع پاکستان کی خوبصورت ترین وادی ہے.

وادی کھلانہ کی مجموعی آبادی تیس ہزار سے زائد ہے۔ یہ حلقہ 6 یعنی LA – 32 کی سب سے بڑی یونین کونسل ہے۔

وادی کھلانہ میں بظاہر BHU یعنی بیسک ہیلتھ یونٹ موجود ہے لیکن وہاں ناکافی سہولیات ہیں۔ وادی کھلانہ میں ہمہ وقت میڈیکل اسٹاف کی ضرورت ہے۔ اسکے ساتھ آپریشن آلات اور تمام میڈیکل سہولیات کی ضرورت ہے۔ صحت کے ناقص انتظامات کی وجہ سے مریضوں کو شہر لے جانا پڑتا ہے۔ آج تمام امیدواروں کو ووٹ کی ضرورت ہے لیکن ان کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ عوام کو بھی صحت کی بنیادی سہولیات کی اشد ضرورت ہے۔

وادی کھلانہ میں بظاہر گورنمنٹ میڈیکل سائنس کالج موجود ہے لیکن ابھی تک کالج کی عمارت کا سرے سے ہی کوئی وجود نہیں ہے۔ کالج کا عارضی انتظام مڈل اسکول کی انتظامیہ کے تعاون سے مڈل اسکول کی عمارت میں چلایا جارہا ہے۔ بیچارے طلباء تعلیم کیلئے شہروں کا رخ کرتے ہیں۔ ہمارے سیاستدانوں کو سوچنے کی ضرورت ہے آپ کے بچے تو VIP اسکولوں اور اعلی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کرلیتے ہیں لیکن وادی کھلانہ کی غریب عوام کے بچے کہاں تعلیم حاصل کریں گے۔ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتیں گزشتہ دس سالوں سے آزادکشمیر میں برسرِ اقتدار تھیں۔ ان حکومتوں کے جھوٹے دعوئوں کے باوجود آج تک سائنس کالج کی عمارت نہیں بن سکی ہے۔ تعلیم عوام کی بنیادی ضروریات میں ایک اہم ترین ضرورت ہے۔

وادی کھلانہ میں آمد و رفت کیلئے اگرچہ پختہ سڑک بن چکی ہے لیکن ناقص میٹریل کی وجہ سے روڈ کی حالت بھی دن بدن ناقص ہوتی جارہی ہے۔ یونین کونسل کی مرکزی شاہراہ جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ وادی کھلانہ کی عوام کا بنیادی مطالبہ ہے کہ موجودہ سڑک کی توسیع کی جائے تاکہ بسیں اور ٹرک کی رسائی کھلانہ کی عوام تک ہو۔ تاکہ ٹیکسی مالکان کے من مانے کرائے سے عوام کی جان چھوٹے۔

وادی کھلانہ میں محکمہ زراعت کا دفتر تو موجود ہے لیکن کئی سالوں سے بند ہے۔ کوئی اسٹاف موجود نہیں ہے۔ خالی اور ویران عمارت محکمہ زراعت آزادکشمیر کی توجہ کی منتظر ہے۔

وادیِ کھلانہ میں محکمہ برقیات کا دفتر موجود ہے۔ محکمہ برقیات کا دفتر قبرستان کے درمیان میں واقع ہے مگر کئی سالوں سے بند اور ویران پڑا ہے۔ محکمہ برقیات آزادکشمیر کی بے حسی اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وادی کھلانہ چونکہ پہاڑی علاقہ ہے۔ برساتی نالوں کی بہتات ہے۔ لیکن بدقسمتی سے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی حکومتوں نے آج تک کوئی بڑا پل یونین کونسل کو نہیں دیا۔ کچھ دن قبل ایک برساتی نالے میں طغیانی کی وجہ سے تین بچے اور ایک خاتون بہہ گئیں جنکی ڈوبنے کی وجہ سے موت ہوگئی۔ یہ سب موجودہ اور گزشتہ حکومتوں کی نااہلی کا نتیجہ ہے۔

جناب عزب ماب وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر صاحب! آپ کا سب سے بڑا ووٹ بنک وادی کھلانہ ہے۔ آپ پانچ سال سے وزارت عظمیٰ کی کرسی پر براجمان ہیں۔ آپ نے وادی کھلانہ کو آج تک ایک پل بھی نہیں دیا۔ افسوس کی بات ہے۔

وادی کھلانہ میں مواصلات کی اشد ضرورت ہے۔ بظاہر ایس سی اور ٹیلی فون لینڈ لائن سروس گزشتہ پندرہ سالوں سے بخوبی کام کررہی ہے۔ لیکن دور حاضر کے تقاضوں کو مدنظررکھتے ہوئے صرف ٹیلی فون سروس پر اکتفا نہیں کیا جاسکتا ہے۔ آج وادی کھلانہ کی عوام کو موبائل سروس کی ضرورت ہے۔
وادی کھلانہ کی عوام کا اپنے امیدواروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ یونین کونسل کھلانہ میں SCOM کی موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس فراہم کی جائے۔ حکومت وقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس ہماری اہم ترین ضرورت ہے۔

وادی کھلانہ کی عوام پاکستان تحریک انصاف کی ممکنہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے ہمیں تمام بنیادی سہولیات کی فراہم کی جائیں اور وادی کھلانہ کے ساتھ کی جانے والی محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔ (جزاک الله)

Zohaib Zahid Khan
Media Coordinator
‎IYW Pakistan for (AJK)

Shares: