وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تمام توجہ بحالی کاموں پر مرکوز رکھنا ہوں گی، زاہد اکرم درانی
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور دیگر وفاقی اداروں کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی کوآرڈینیشن اور مانیٹرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔
ڈپٹی سپیکر نے وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان بہتر ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اپنی تمام توجہ بحالی کاموں پر مرکوز رکھنا ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی بڑی آبادی حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔کمیٹی کے ارکان نے زور دیتے ہوے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے خیمے ، کھانے پینے کے اشیا ء، مچھر دانی اور طبی سامان کی فراہمی کیلئے صوبائی اور وفاقی حکومت میں ہم آہنگی ضروری ہے ۔کمیٹی ممبران نے سیلاب متاثرین کو بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر افسوس کا اظہار کیا ۔
ڈپٹی سپیکر نے دیر بالا کی ضلعی انتظامیہ کی غیر پیشہ ورانہ روش کا نوٹس لیتے ہوے انہوں نے دیر بالا میں سڑک کھولنے کیلئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو این او سی کی عدم فراہمی کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ونگ کو خط لکھنے کی ہدایت کی ۔کمیٹی ممبران نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی امداد کی عدم فراہمی پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ سیلاب اور بارشوں سے مرنے والوں کو مالی معاوضہ جلد از جلد ادا کیا جائے ۔
کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز اور ہیومن ڈویلپمنٹ ساجد حسین طوری ، ممبر قومی اسمبلی مولانا محمّد انور ، سینیٹر ہدایت الرحمان ، پی پی پی کے صوبائی صدر نجم الدین خان ، سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی ، این ڈی ایم اے کے اعلی افسران اور خیبر پختونخوا کے سینئر افسران نے شرکت کی۔