مزید دیکھیں

مقبول

وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئےساڑھے 5 کھرب روپے سے زائد فنڈز

نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام(پی ایس ڈی پی) کے تحت وفاقی وزارتوں ،ڈویژنز،کارپوریشنز ، سرکاری ونجی شعبہ کے اشتراک کیلئے وائبلیٹی گیپ فنڈ اورصوبائی پی ایس ڈی پیز کامجموعی حجم 2263000 ملین روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے.

سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مجموعی طورپر5 کھرب، 64 ارب، 96 کروڑ، 33 لاکھ 60 ہزارروپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے جس میں 16 ارب، 72 کروڑ، 65 لاکھ 73 روپے کی غیرملکی امدادشامل ہیں، سرکاری کارپوریشنز کی ترقیاتی منصوبوں کیلئے 161536.664 ملین روپے ، جس میں 43273.42 ملین روپے کی غیرملکی امدادشامل ہیں، کے فنڈز مختص کرنے کی تجویزہے، مجموعی وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت 727000 ملین روپے کے فنڈزمختص کرنے کی تجویزہے۔

سرکاری ونجی شعبہ کے اشتراک کیلئے فائبلیٹی گیپ فنڈ کی مدمیں 73000 ملین روپے کے فنڈزمختص کئے گئے ہیں۔ صوبائی پی ایس ڈی پی کامجموعی حجم 1463000 ملین روپے ہے، وفاقی وزارتوں ،ڈویژنز،کارپوریشنز ، سرکاری ونجی شعبہ کے اشتراک کیلئیوائبلیٹی گیپ فنڈ اورصوبائی پی ایس ڈی پیز کامجموعی حجم 2263000 روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔پی ایس ڈی پی 2022-23 کے تحت شہری ہوابازی ڈویژن کے منصوبوں کیلئے 2484.8 ملین روپے

، سرمایہ کاری بورڈکیلئے 807.5 ملین روپے، کابینہ ڈویژن کیلئے 70058.8 ملین روپے، موسماتی تبدیلی ڈویژن کیلئے 9600 ملین روپے، وزارت تجارت کیلئے 1174.4 ملین روپے، مواصلات 180 ملین روپے، ڈیفنس ڈویژن 2232 ملین روپے، دفاعی پیداوارڈویژن 2200 ملین روپے، ایسٹبلشمنٹ ڈویژن 900 ملین روپے، وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت 7239.5 ملین روپے، خزانہ ڈویژن کیلئے 1659.9 ملین روپے، صوبوں وخصوصی علاقہ جات 135855.6 ملین روپے،

آزادکشمیروگلگت بلتستان کیلئے 52644.7 ملین روپے، ضم شدہ اضلاع (خیبرپختونخوا) 50200 ملین روپے، صوبائی منصوبوں کیلئے 33010.8 ملین روپے، ہائیرایجوکیشن کمیشن کیلئے 44178 ملین روپے، ہاوسنگ اینڈورکس ڈویژن 13985.2 ملین روپے، انسانی حقوق ڈویژن 184.6 ملین روپے، صنعت وپیداوارڈویژن کیلئے 2850 ملین روپے، انفارمیشن وبراڈکاسٹنگ ڈویژن 2100 ملین روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کام ڈویژن 6330.6 ملین روپے،

بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کیلئے 3472.4 ملین روپے، داخلہ ڈویژن کیلئے 9093 ملین روپے، قانون وانصاف ڈویژن 1813.8 ملین روپے، میری ٹائم افئیرز 3465.3 ملین روپے، نیشنل فوڈ سیکورٹی ریسرچ ڈویژن 10129.1 ملین روپے، نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن 207.9 ملین روپے، نیشنل ہیلتھ سروس ریگولیشنز 12650.9 ملین روپے، قومی ادبی ورثہ ڈویژن 550 ملین روپے، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن 25990.6 ملین روپے،پاکستان نیوکلئیرریگولیٹری اتھارٹی 289.8 ملین روپے،

پیٹرولئیم ڈویژن کیلئے 1480.5 ملین روپے، منصوبہ بندی ترقی ڈویژن 42176.5 ملین روپے، تخفیف غربت ڈویژن 500 ملین روپے، ریلویز ڈویژن کیلئے 32648 ملین روپے، مذہبی امورڈویژن 600 ملین روپے، ریونیوڈویژن 3188.6 ملین روپے، سائنس وٹیکنالوجی ڈویژن 5716.3 ملین روپے، سپارکو 7395 ملین روپے، آبی وسائل ڈویژن 99572.4 ملین روپے، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کیلئے 118403.4 ملین روپے اورپاورڈویژن کیلئے 43133.2 ملین روپے ، ایرا کیلئے 500 ملین روپے ، کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

وائبلیٹی گیپ فنڈ کیلئے 73000 ملین روپے اورصوبوں کیلئے 1463000 ملین روپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ایس ڈی پی میں 171 جاری اور902 نئے منصوبوں کوشامل کیاگیاہے جس کا تناسب 89:11 بنتاہے۔ 80 فیصداخراجات کی تکمیل کے حامل منصوبوں کو جون 2023 تک مکمل کیاجائیگا،جدیدبنیادی ڈھانچہ کی تعمیراورغیرملکی سرمایہ کاری کوراغب کرنے کیلئے کل پی ایس ڈی پی کا 55 فیصد مختص کیاگیاہے۔

پانی کے شعبہ کی ترقی کیلئے 83 ارب روپے اور توانائی کے شعبہ کیلئے 84 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے،نئے مالی سال کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سماجی شعبہ، صحت وبہبودآبادی کیلئے 23 ارب روپے اورہزاریہ اہداف کے حصول کیلئے 60 ارب روپے مختص کرنے کی تجاویزدی گئی ہے۔ نئے مالی سال 2022 کیلئے پی ایس ڈی پی کی تشکیل میں جامعیت اور تمام متعلقہ شراکت داروں سے مشاورتی طریقہ کار کو اپناتے ہوئے جاری اقتصادی صورتحال اورمالیاتی رکاوٹوں کے منطرنامہ میں مساویانہ ترقی کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

وزارت خزانہ نے نئے مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی کی مد میں وفاقی وزارت منصوبہ بندی کو ابتدائی طورپرانڈیکٹیوبجٹ سیلینگ (آئی بی سی) کے تحت 500 ارب روپے مختص کرنے سے مطلع کیا۔تاہم جاری منصوبوں پرعملی پیش رفت کی رفتارکوبرقراررکھنے کیلئے وزارت منصوبہ بندی نے وزارت خزانہ سے دوبارہ رابطہ کیا تاکہ پی ایس ڈی پی کے حجم کو800 ارب روپے تک بڑھایا جاسکے،

وزارت منصوب بندی ترقی وخصوصی اقدامات کے مطابق نئے مالی سال کی پی ایس ڈی پی کی تشکیل میں چھ اعشاری تین ٹریلین روے کے تھروفاروڈ منصوبوں،بیرونی امدادسے چلنے والے منصوبوں کیلئے 250 ارب کی ڈیمانڈ،صوبائی طرز کے منصوبوں کی شمولیت، صوبائی نوعیت کے منصوبوں کی مالی معاونت کیلئے قومی اقتصادی کونسل کے رہنمااصول، منصوبوں پروقت اورلاگت کی نظرثانی، سالان ترقیاتی پروگرام کی تنزلی اوراس کے نتیجہ میں جاری منصوبوں کے حوالہ سے ڈی ڈی ڈبلیو پی سطح کے منصوبوں کیلئے اختیارکو60 ملین سے بڑھاکر2000 ملین کرنا نئے مالی سال کی پی ایس ڈی پی کی تشکیل میں اہم چیلنجزرہے