وفاقی وزیر علی زیدی کا ’’اب ہو گا صاف کراچی‘‘ مہم کے حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب
کراچی ۔ 4 اگست (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کراچی کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کراچی صفائی مہم میں ہمارا ساتھ دیں ، ہم شہر کو ایک دفعہ صاف کرکے دکھانا چاہتے ہیں کہ کراچی صاف ہو سکتا ہے، کلین کراچی بڑی مہم بن گئی ہے اور اب کثیر تعداد میں لوگ اس میں شریک ہو رہے ہیں ، مہم میں تعاون کرنے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکر گزار ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ’’اب ہو گا صاف کراچی‘‘ مہم کے حوالے سے کے پی ٹی ہیڈ ;200;فس میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ اگر نیت صاف ہو تو دنیا ;200;پ کے ساتھ ہوتی ہے اور اللہ تعالی ;200;پ کے لئے دروازے کھولتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 15 ہزار رضاکار چاہئیں پھر ان کی ٹی میں بنا کر انہیں شہر کے مختلف اضلاع میں تقسیم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کے دو مراحل ہوں گے، پہلے مرحلے میں نالے اور اطراف کے کچرے کو صاف کریں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میں کراچی کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ صفائی مہم کے موقع پر ہمارا ساتھ دیں ، شہر میں بے شمار تنگ گلیاں ہیں جہاں بڑی گاڑیاں اندر نہیں جا سکتیں ، شہری گھر کا کچرا پوائنٹ پر کھڑے ڈمپرز میں ڈالیں ، عوام کو بتادیا جائے گا کہ کس علاقے میں کہاں کہاں ڈمپرز کھڑے ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں کچرا اٹھانے کا کوئی نظام نہیں ہے لوگ سڑکوں پر کچرا پھینک دیتے ہیں ۔ علی زیدی نے کہا کہ بڑے شہروں میں ماسٹر پلان اور مکینزم ہوتا ہے، اس طرح شہر آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں بڑی تعداد میں کچی آبادیاں ہیں ۔ کے پی ٹی، ریلوے اور دیگر اداروں کی زمینوں پر تجاوزات قائم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہاءوسنگ اسکیم کے تحت کچی آبادی کے مکینوں کو گھر دیں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کا پیسہ مسائل کے حل پر خرچ ہونے کے بجائے دبئی چلا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او صفائی مہم کی نگرانی کرے گا جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں ، علاوہ ازیں کراچی صفائی مہم میں تعاون کرنے پر مئیر کراچی، کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی، کرکٹرز، ٹریڈ ایسوسی ایشنز، مزدور یونین اور کراچی کے شہریوں کا مشکور ہوں ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران کراچی کا بیڑا غرق کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے حکم پر ہوئے ہیں ، اصل جمہوریت اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ہے، اگر ان اختیارات کے ساتھ ہی دوبارہ بلدیاتی انتخابات کرانے ہوں تو ایسے انتخابات نہ کرائے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ صوبے پر حکومت کر رہے ہیں وہ نچلی سطح پر اختیارات منتقل نہیں کرنا چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے بارہا فنڈز کی فراہمی کے لئے درخواست کر چکا ہوں لیکن حکومت شہر کی صفائی اور شہری حکومت کے نظام چلانے کے لئے مطلوبہ فنڈز فراہم نہیں کر رہی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لئے بھی درکار فنڈز فراہم نہیں کئے ہیں اور جتنے پیسے دیئے جاتے ہیں وہ تنخواہوں اور پینشن کے مد میں خرچ ہو جاتے ہیں ۔
میئر کراچی نے کہا کہ ہ میں ماہانہ ایک ارب روپے ملنے چاہئیں لیکن کے ایم سی کو ماہانہ صرف 50 کروڑ روپے ملتے ہیں ۔ انہوں نے سندھ حکومت سے سوال کیا کہ کراچی کا پیسہ کہاں خرچ ہو رہا ہے جبکہ اندرون سندھ اور لاڑکانہ کی صورتحال بھی ابتر ہے ۔ وسیم اختر نے کہا کہ میں کراچی کے عوام کے سامنے حقائق لاءونگا کہ کراچی کا پیسہ کراچی میں کیوں نہیں لگ رہا ۔ تقریب کے موقع پر رضا کاروں کی بڑی تعداد نے صفائی مہم کے لئے خود کو رجسٹرڈ کروایا ۔ تقریب میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سندھ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی، پی ٹی آئی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، چیئرمین کے پی ٹی، منتخب بلدیاتی نمائندوں ، صفائی مہم کے رضا کاروں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے گئے ۔