مذاکرات جاری ، سعد رضوی کی آمد کے منتظر،جس طرح کہیں وہ کردکھائیں گے:مرکزی شوریٰ کا اعلان

0
38

لاہور:تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہوچکا ہے اور اب یہ اطلاعات ہیں کہ مرکزی شوری نے اعلان کیا ہے کہ اب سعد رضوی مارچ کے سٹیج پر آ کر اعلان کریں گے تو مارچ رکے گا نہیں تو ہماری منزل اسلام آباد ہے۔

ادھر یہ بھی اطلاعات ہیں کہ تحریک لبیک کا تحفظ ناموسِ رسالتﷺ لانگ مارچ مرید کے پہنچ چکا ہے. ان شاءاللہ رات ادھر رک کر آرام کیا جائے گا اور کل صبح بعد نماز فجر قافلہ عشق و مستی اپنی منزل (فیض آباد) اسلام آباد کی جانب گامزن ہو گا.

اعلان یہ ہوا ہے کہ مریدکے پہ ہم رکے ہیں اور امیر محترم کا انتظار کریں گے اگر وہ آگئے تو اگلے لائحہ عمل امیر محترم دیں گے ورنہ ہم یہاں سے صبح کو اسلام آباد نکالیں گے

مرکزی شوری کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سادوکی ،کامونکی گجرانوالہ والے آگے بڑھو اور تحریکی بھائیوں کو کھانا اور پانی اور ضروری سامان پہنچانے میں کردار ادا کریں اور میزبانی کریں کل سے پیدل موبائل سگنلز نیٹ کا بھی مسلہ ہے سب میزبان بنیں اور مریدکے میں پہنچے

ادھر اطلاعات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تھانہ فیروز والہ میں وکلای ٹیم موجود ہے اور اویس شہید بھائی کے قتل کی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواست جمع کروا دی گئی

ادھر اس سے پہلے آج جی ٹی روڈ رانا ٹاؤن کے مقام پر کئی گھنٹے پولیس اور مزہبی جماعت کے کارکنوں میں تصادم جاری رہا,مظاہرین نے پولیس پر دھاوا بول دیا۔پولیس اہلکاروں کو پسپا کردیا۔

جی ٹی روڈ رانا ٹاؤن آج سارا دن میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا،مزہبی جماعت کی پیش قدمی روکنے کے لیے رانا ٹاؤن کے مقام پر انتظامیہ کی جانب سے جی ٹی روڈ رانا ٹاؤن پرکنٹینر لگا کر شاہراہ بلاک کی گئی تھی ۔

رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر تعینات کی گئی تھی۔مظاہرین کی جانب سے پیش رفت جاری رکھنے پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسوں گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ شیلنگ کے جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا,مزہبی جماعت کے کارکنوں نے کالا شاہ کاکو کی جانب سے پولیس پر دھاوا بول دیا,دونوں اطراف سے حملے کے بعد پولیس پسپائی پر مجبور ہو گئی اور دستے الٹے پاؤں بھاگنے لگے۔

مظاہرین نے اپنے ہتھے چڑھنے والے اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایااور پتھروں ،لاٹھیوں اور جو چیز بھی ان کے ہاتھ میں آئی اس سے پولیس پر تشدد کیاجس کے بعد کئی اہلکار شدید زخمی ہو گئے اور بے یارو مددگار طبی امداد کے منتظر رہے،مظاہرین نے پولیس کی درجنوں گاڑیاں بھی تباہ کردیں۔

پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی مکمل پسپائی کے بعد مظاہرین نے اپنے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹا کر اسلام آباد کی جانب پیش قدمی دوبارہ شروع کردی۔

Leave a reply