سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے عازمین حج کو حکومت کی جانب سے مہیّا جانے والی خدمات کا جائزہ لینے کے لیے منیٰ پہنچ گئے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق مناسکِ حج کا آغاز ذی الحجہ کے آٹھویں روز پیر کو منیٰ کی خیمہ بستی میں قیام سے ہوا تھا اورآج منگل کو حجاج کرام نے حج کا رکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کیا ہے، وہ رات مزدلفہ میں قیام کریں گے اوربدھ کوعلی الصباح نمازِفجر کے بعد وہاں سے روانہ ہوں گے اورشیطان کو کنکریاں ماریں گے۔
اس مرتبہ دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان کووِڈ-19 کی وبا کے بعد پہلی بارفریضہ حج ادا کررہے ہیں۔سعودی حکومت نے عازمینِ حج کو ہرطرح کی سہولتیں مہیا کرنے کے لیے خاطرخواہ انتظامات کیے ہیں اور المسجدالحرام کے علاوہ مکہ مکرمہ میں مناسکِ حج کے دوسرے مقامات پرسکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں رضاکار تعینات کیے ہیں۔
واضح رہے کہ حج کے رکن اعظم ’وقوف عرفات‘ کی ادائی کے لیے 25 لاکھ کے قریب فرزندان اسلام میدان عرفات میں جمع ہو گئے ہیں جہاں وہ مسجد نمرہ میں عبادت کے ساتھ ساتھ عرفات کے میدان میں خطبہ حج بھی سنیں گے۔ لاکھوں عازمین حج نے پیر کو پیدل یا بسوں میں سوار ہو کر مکہ مکرمہ کے قریب منیٰ میں بڑی خیمہ بستی کے شہر میں سالانہ حج کی ادائی کے لیے جمع ہوئے ہیں جہاں سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حج حاضری کے ریکارڈ توڑ سکتا ہے۔
خانہ کعبہ کے طواف کی ادائی کے بعد نمازی شدید اور دم گھٹنے والی گرمی میں تقریباً سات کلومیٹر دور منیٰ کی جانب روانہ ہوئے۔ احرام اور سینڈل و چپل پہنے حجاج میں سے اکثر چھتری لیے ہوئے تھے جنہوں نے پیدل یا سعودی حکام کی جانب سے فراہم کردہ سیکڑوں ایئر کنڈیشنڈ بسوں کے قافلے میں سفر کیا۔ انہوں نے منگل یعنی 8ذوالحج کو پورا دن منیٰ میں سفید خیموں میں گزارا جو ہر سال دنیا کے سب سے بڑی خیمہ بستی کی میزبانی کرتا ہے، وہاں رات نماز کی ادائیگی کے بعد حجاج نے میدان عرفات کی راہ لی اور جبل رحمت پر قیام کیا جہاں سے نبی اکرمﷺ نے اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔
یہ کرونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے بعد تین سال میں پہلا موقع ہے کہ حج میں لوگ بلا روک ٹوک بھرپور شرکت کر رہے ہیں۔ اس سال 25 لاکھ سے زائد افراد نے اسلام کے اس پانچویں رکن کی ادائی کے لیے حجاز مقدس کا سفر کیا ہے اور آج میدان عرفات میں خطبہ حج کی ادائی حجاج وقوف عرفات ادا کریں گے۔ اتوار کو منیٰ جانے والوں نے روانگی سے قبل حج کے اہم ترین ارکان میں سے ایک طواف القدوم انجام دیا البتہ پہلے سے مکہ مکرمہ آنے والوں کو یہ طواف ادا نہیں کرنا پڑتا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
علی محمد خان پھر دوبارہ گرفتار کرلیئے گئے
آئی سی سی ورلڈ کپ کا شیڈول جاری،پی سی بی کا بیان سامنے آگیا
ڈالر کی قیمت مزید نیچے آنے کا امکان
مہک ملک کی اداکاری میں اینٹری
استاد صحافت ڈاکٹر مہدی حسن سویلین کا فوجی ٹرائل، چیف جسٹس کیس پر فل کورٹ بینچ بنائیں، جسٹس یحییٰ آفریدی
پاکستانیوں اورامت مسلمہ کو حج 1444ھ کی مبارک باد دیتا ہوں. وزیر اعظم
اتوار کی رات مکہ مکرمہ سے منیٰ تک پانچ کلومیٹر کا راستہ زائرین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جو پیدل یا بسوں پر سفر کر رہے تھے۔ پیر کو حجاج کرام نے حضرت محمدﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے پورا دن اور رات منیٰ میں گزاری جسے یوم ترویہ کہا جاتا ہے۔ آج میدان عرفات میں حج کے رکن اعظم کی ادائی کے بعد سورج غروب ہوتے ہی زائرین عرفات اور منیٰ کے درمیان واقع مزدلفہ کا رخ کریں گے اور رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے۔ اس کے بعد مزدلفہ سے کنکریاں جمع کرنے کے بعد وہ جمرات میں شیطان کو کنکریاں مارتے ہیں اور حج کے آخری رکن کی ادائی کے لیے واپس خانہ کعبہ آ کر طواف کرتے ہیں۔