واشنگٹن عراقی انتظامیہ کے خلاف سخت اقدام اٹھانے جارہا

0
48

واشنگٹن عراقی انتظامیہ کے خلاف سخت اقدام اٹھانے جارہا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ عراقی ذمے داران پر پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ان پابندیوں کا اعلان آئندہ چند گھنٹوں میں کر دیا جائے گا۔

یہ پیش رفت عراق میں بالخصوص جنوبی صوبوں میں عوامی احتجاج کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافے کے بعد سامنے آئی ہے۔ جنوبی صوبوں میں ایک دن کے اندر درجنوں مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے مطابق "ان کا ملک اپنا قانونی اختیار استعمال کرے گا تا کہ عراقیوں کی دولت لوٹنے والی بدعنوان شخصیات اور مظاہرہ کرنے والے شہریوں کو ہلاک اور زخمی کرنے والوں پر پابندیاں عائد کی جا سکیں”۔

اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ کے معاون ڈیوڈ شنکر نے اُن پابندیوں کا عندیہ دیا تھا جو واشنگٹن کی جانب سے عراق میں "جابر عہدے داران” کے خلاف لگائی جا سکتی ہیں۔ شنکر نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے خوف ناک اور شنیع استعمال کی مذمت کی۔

ادھر بغداد میں تحریر اسکوائر پر موجود طبی کارکنان کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے نامعلوم عناصر نے جمعرات کی صبح مظاہرین کے خلاف چاقو مارنے کی کارروائیاں کیں۔

واضح‌ رہے کہ عراق میں یکم اکتوبر سے مختلف شہروں میں حکومت مخالف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز اور ملیشیاؤں نے عوامی احتجاج کے ساتھ بھرپور طاقت سے نمٹنے کی کوشش کی۔ اس کے نتیجے میں تقریبا 400 مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ ہزاروں زخمی ہو گئے۔ اس دوران درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔
واضح رہے کہ بے روزگاری اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،اطلاعات کے مطابقعراق میں 2 ماہ سے جاری پرتشدد احتجاج میں 400 سے زائد ہلاکتوں کے بعد بالآخر عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو استعفیٰ دینا پڑا.

Leave a reply