امریکہ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک اور سیاہ فام شخص ہلاک ہو گیا

0
62

واشنگٹن: امریکہ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک اور سیاہ فام شخص ہلاک ہو گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیاہ فام شخص نے گرفتاری سے بھاگنے کی کوشش کی تھی جس پر پولیس نے نوجوان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ ہلاک ہو گیا۔سیاہ فام شخص کی ہلاکت کا واقعہ امریکہ کی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں پیش آیا۔ واقعہ کی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد سے اٹلانٹا میں شدید مظاہرے جاری ہیں۔

اٹلانٹا کی میئر کیشا لانس نے واقعہ کے خلاف پولیس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار فیصلہ کر سکتا تھا کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔واضح رہے کہ اٹلانٹا میں 6 پولیس اہلکاروں پر پہلے ہی اختیارات سے تجاوز کا مقدمہ چل رہا ہے۔گزشتہ ماہ بھی امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی میں سیاہ فام شخص کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد کئی شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔

سوشل میڈیا پر ہلاک ہونے والے شخص کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں جارج فلوئیڈ نامی 46 سالہ سیاہ فام شخص کی گردن کو ایک پولیس اہلکار نے اپنے گھٹنے سے دبا رکھا ہے جس کی بعد میں موت کی خبر سامنے آئی۔

مینی کے میئر جیک فرے کا کہنا تھا کہ سیاہ فام ہونا موت کی سزا نہیں ہونا چاہیے جبکہ 4 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ جارج فلوئیڈ نشے کی حالت میں ایک شخص کی گاڑی کے اوپر بیٹھا ہوا تھا جسے اتارنے کی کوشش کی تو اس نے مزاحمت کی اس دوران اس کی موت واقع ہوئی۔

امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار

سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا

ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا

امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ

واضح رہے کہ بروکس جمعہ کی شام ریسٹورینٹ کی گاڑی پارک سروس کی قطار میں انتظار کے دوران گاڑی میں سو گیا۔ بعد ازاں پولیس کے اسے بیدار کرنے پر ان کے درمیان بحث و تکرار ہوئی۔

بروکس نے گاڑی سے اتر کر پولیس کی الیکٹرک شاک پستول لے کر اسے پولیس پر تان لیا جس پر پولیس کی طرف سے فائرنگ کر کے اسے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس واقعے کے مینا سوٹے میں پولیس تشدد کے نتیجے میں افریقہ النسل امریکی شہری جارج فلائڈ کی موت سے ایک مختصر مدت کے بعد پیش آنے کی وجہ سے شہر میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ملک کے متعدد شہروں میں ابھی تک جارج فلائد کے لئے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

Leave a reply