وصیت سے پرچی تک، اس پر کتاب لکھوں گا، عامر لیاقت

پی ٹی آئی رہنماء ڈاکٹرعامر لیاقت نے کہا ہے کہ الزام تراشیوں میں اس حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ وزیراعظم اور ان کی فیملی کو بھی نہیں چھوڑتے ہیں، مجھے بہت افسوس ہوا کہ عبدالقاادر پٹیل یہ کہ رہے تھے کہ ایک خاتون کا نام لیں گے، آپ کیا کسی خاتون کا نام لیں گے، ہم تو لیتے نہیں‌ کسی خاتون کا نام، ورنہ سر محل بھی کسی خاتون کا نہیں رہے گا، ہماری تہذیب اور ثقافت ہم کو یہ نہیں سیکھاتی ہے.

عامر لیاقت نے مزید کہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ سندھ کے اندر مرتضیٰ وہاب ایڈمینیسٹریٹر بن کہ یہ سوچ رہے ہیں کہ وہ کراچی کے مئیر بن گئے ہیں، یا کراچی کے بہت بڑے سکیل بن گئے ہیں، یا کراچی کے لینڈ لارڈ بن گئے ہیں، ایسا ہوگا نہیں، ابھی ہم موجود ہیں، پرچیاں چلائی ہیں، پرچیوں‌ سے آگئے ہیں، میں سوچ رہا ہوں کہ کتاب لکھوں پرچی سے پرچی تک، وصیت نامے سے پرچی تک، عجیب و غریب وصیت نامہ ہے جو ہمیں آج تک نظر نہیں آتا ہے، اس سے ایک آدمی نکلتا ہے، اسے چئیرمین بنا دیا جاتا ہے، پھر وہ پرچیاں بانٹتا ہے، ہمارا مقصد یہی رہا ہے کہ عوام کی فلاح و بہبود کی جائے، میں آج اپنے فرض سے سبکدوش ہوگیا ہوں.

Comments are closed.