دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن، مضبوط اور ٹھوس اقدامات وقت کی سب سے بڑی قومی ضرورت بن چکے ہیں۔ بہادر فوجی جوانوں کی بڑھتی ہوئی شہادتیں کسی ایک فرد، ادارے یا خاندان کا نہیں بلکہ پورے وطنِ عزیز کا اجتماعی نقصان ہیں۔ یہ قربانیاں اس حقیقت کو ثابت کرتی ہیں کہ قوم کے بیٹے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر وطنِ عزیز کے ایک ایک انچ کی حفاظت کر رہے ہیں اور ملک کی سلامتی پر آنچ نہیں آنے دے رہے۔

ان خیالات کا اظہار ممتاز سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نےاپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا دشمن چاہے اندرونی ہو یا بیرونی، اس کا مقصد ملک میں انتشار، عدم استحکام، افراتفری اور خوف کی فضا پیدا کرنا ہے، لیکن پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح اس کے ناپاک عزائم کے سامنے ڈٹی ہوئی ہے۔ پاکستان کی مقدس سرزمین کو دہشت گردوں کے مکروہ منصوبوں سے محفوظ رکھنا ہم سب کا قومی، اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔ وطن کی حفاظت کسی ایک ادارے یا فرد کی نہیں بلکہ پوری قوم کا اجتماعی مشن ہے۔ اس مقصد کے لیے اتحاد، نظم و ضبط، قربانی اور جرأت مندانہ فیصلے ناگزیر ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لیے پاک فوج کے جانباز جوانوں کی قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔ یہ جوان اپنی قیمتی جانیں قربان کر کے قوم کو امن و سکون کا سانس لینے کا حق دے رہے ہیں۔ ان کی بہادری، استقامت اور ولولہ ہر پاکستانی کے لیے باعثِ فخر اور حوصلہ افزائی کا سرچشمہ ہے۔

ڈاکٹر سبیل اکرام نے قوم سے پُرجوش اپیل کی کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں قومی اتحاد، جذبہ ایمان اور غیر متزلزل عزم کا مظاہرہ کرے، دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائے اور افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہو۔ دہشت گردی کا خاتمہ صرف گولی سے نہیں بلکہ قومی یکجہتی، پختہ ارادے اور واضح ریاستی پالیسی سے ممکن ہے۔ “یہ وطن ہمارا ہے اور اس کی حفاظت ہماری پہلی اور آخری ترجیح ہے،” پاکستان کے دشمنوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ یہ قوم کبھی جھکنے والی نہیں، اور نہ ہی کسی کو اپنے امن و استحکام پر حملہ کرنے کی اجازت دے گی۔ افواجِ پاکستان اور عوام متحد ہو کر اس ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے ہمیشہ کے لیے نجات دلوائیں گے۔ ہم سرزمینِ پاکستان کے ہر ذرے کی حفاظت کے لیے تن من دھن قربان کرنے کو تیار ہیں۔

Shares: